دفعہ 370 ہٹائی گئی تو ہندوستان کا جموں و کشمیر پر کوئی حق نہیں رہے گا: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مفتی صاحب نے بی جے پی کے سامنے شرطیں رکھیں تھیں کہ دفعہ 370 کی حفاظت، افسپا ختم کرنا، پاکستان سے مذاکرات وغیرہ اس وقت تو بی جے پی نے ہاں کہہ دی تھی، تو آج نا کیوں؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سری نگر: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر دفعہ 370 ہٹائی گئی تو ہندوستان کا جموں و کشمیر پر کوئی حق نہیں رہے گا اور یہ جموں و کشمیر میں ایک ناجائز قبضہ کرنے والی طاقت بن جائے گی۔
انہوں نے جمعرات کو شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا 'امت شاہ کہتے ہیں کہ ہم دفعہ 370 کو 2020 میں ختم کریں گے۔ امت شاہ صاحب محبوبہ مفتی آپ سے کہہ رہی ہے جس دن آپ دفعہ 370 کو ختم کرو گے آپ جموں وکشمیر میں ناجائز قبضہ کرنے والی طاقت بنو گے۔ آپ کا جموں وکشمیر پر کوئی حق نہیں رہے گا'۔

انہوں نے کہا 'بی جے پی صدر نے کہا ہے کہ ہم نے افسپا کو ختم ہونے سے بچانے کے لئے جموں وکشمیر میں حکومت ختم کی۔ امت شاہ صاحب آپ بھول گئے ہیں، دو ماہ تک آپ لوگوں نے مفتی صاحب کے پاؤں پکڑے اور گذارش کرتے رہے کہ ہمارے ساتھ ساتھ حکومت بناؤ'۔

ان کا مزید کہنا تھا 'مفتی صاحب نے شرطیں رکھیں تھیں آپ نے دفعہ 370 کی حفاظت کی شرط مان لی تھی۔ آپ نے افسپا ختم کرنے کی شرط پر بھی ہاں کہہ دی تھی۔ پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر بھی آپ نے ہاں کہہ دیا تھا۔ حریت سے بات چیت کی شرط پر بھی آپ نے ہاں کہہ دی تھی۔ آپ نے جموں وکشمیر کے پاور پروجیکٹس کو واپس کرنے پر بھی ہاں کہہ دی تھی۔ اگر اُس وقت ہاں تو آج نا کیوں؟ آج آپ کیسے کہتے ہو کہ ہم دفعہ 370 کو ختم کریں گے'۔

دریں اثنا محبوبہ مفتی نے کہا کہ نئی دہلی کشمیر کے لوگ نہیں بلکہ فقط کشمیر کی زمین چاہتی ہے۔
سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ کو ہفتے میں دو دن بند رکھنے کے حکومتی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا 'مرکزی حکومت کا کشمیر کے تئیں ظلم پر مبنی اپروچ جاری ہے، کشمیریوں کو دھمکایا جا رہا ہے، انہیں جیل میں بند کیا جارہا ہے، انہیں بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ وہ (دہلی) فقط کشمیر چاہتے ہیں وہ متفکر نہیں ہیں کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے'۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ قومی شاہراہ پر ہفتے میں دو دن سیول ٹریفک کی نقل وحمل بند رہا کرے گی اور صرف فوجی قافلوں کو چلنے کی اجازت ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔