’ہندوستان اگلے مالی سال میں 11 فیصد ترقی کی شرح حاصل کرے گا‘

سرحد ی تعطل پر چین کے ساتھ وزارتی سطح پر بات چیت ہوئی یا نہیں ، اس سوال کا جواب دیتے ہوئے جئے شنکر نے کہا کہ کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے چین کی سرحد پر بڑی تعداد میں فوج تعینات کردی گئی ہے۔

ایس جے شنکر، تصویر آئی اے این ایس
ایس جے شنکر، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

وجئے واڑہ: وزیر خارجہ ایس کے جئے شنکر نے آج اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک اگلے مالی سال 22-2021 میں 11 فیصد شرح ترقی حاصل کرے گا۔ جئے شنکر نے ہفتے کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی بجٹ نے ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور انسانی صلاحیت پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ تجاویز میں بقیہ چھ ستونوں اور طبی شعبے کو ترجیح دی گئی ہے ۔ بجٹ میں دو لاکھ کروڑ روپے پیداوار سے متعلق مراعات اور اختراع کو فروغ دینے کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بجٹ کی اہم بنیاد انسانی صلاحیت کو ترقی دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں 13 شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور بجٹ میں ان کی بھرپور حمایت کی گئی ہے ۔ جئے شنکر نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان کورونا وائرس سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لئے متعدد قدم اٹھا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے قہر کے بعد طبی شعبہ اہم تشویش کا باعث بن چکا ہے اور اسی وجہ سے بجٹ میں طبی شعبے کو ترجیح دی گئی ہے۔


سرحد ی تعطل پر چین کے ساتھ وزارتی سطح پر بات چیت ہوئی یا نہیں ، اس سوال کا جواب دیتے ہوئے جئے شنکر نے کہا کہ کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے چین کی سرحد پر بڑی تعداد میں فوج تعینات کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے روس میں اپنے ہم منصب وزیر سے ملاقات کی اور چین کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنے کی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ مزاحمت ایک بہت ہی پیچیدہ مسئلہ ہے کیونکہ یہ فوجیوں پر منحصر کرتا ہے۔ ہندوستان اور چین کے فوجی کمانڈروں نے اس معاملے پر نو دور کی بات چیت کی اور ہمارا خیال ہے کہ کچھ پیشرفت ہوئی ہے ، لیکن یہ ایسی صورتحال میں نہیں ہے جہاں زمینی سطح پر دکھائی دیتی ہو‘‘ ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔