انٹرنیٹ پر فرضی خبروں کے معاملے میں ہندوستان نمبر وَن: مائیکروسافٹ

بین الاقوامی کمپنی مائیکرو سافٹ کے ذریعہ کرائی گئی ایک تحقیق میں اس بات کا پتہ چلا ہے کہ 64 فیصد ہندوستانیوں کا سامنا فرضی خبروں سے ہوا جب کہ عالمی سطح پر یہ فیصد 57 ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مائیکرو سافٹ نے 22 ممالک پر مبنی ایک عالمی سروے کرایا ہے جس میں یہ پتہ لگانے کی کوشش کی گئی ہے کہ انٹرنیٹ پر فرضی خبریں کس طرح نشر ہو رہی ہیں اور اس کا کیا اثر لوگوں پر پڑ رہا ہے۔ اس سروے کے ذریعہ مائیکرو سافٹ نے انکشاف کیا ہے کہ انٹرنیٹ پر فرضی خبر کے معاملے میں ہندوستان نمبر وَن ہے اور آئندہ دنوں میں یہ مسئلہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ مائیکرو سافٹ کا کہنا ہے کہ سماجی میل جول اس خطرے کو مزید بڑھا رہا ہے کیونکہ غلط خبریں اس کے ذریعہ مشتہر ہو رہی ہیں۔

مائیکرو سافٹ نے جو سروے کرایا ہے اس رپورٹ کے مطابق 64 فیصد ہندوستانیوں کا سامنا فرضی خبروں سے ہوا جب کہ عالمی سطح پر یہ فیصد 57 ہے۔ اسی طرح انٹرنیٹ پر افواہوں کے معاملے میں 54 فیصد کے ساتھ ہندوستان سرفہرست ہے۔ فشنگ اور اسپوفنگ کے معاملے میں بھی ہندوستان کی صورت حال فکر انگیز ہے کیونکہ اس طرح کا معاملہ ملک میں 42 فیصد دیکھنے کو ملا ہے۔

سروے میں ایک اور دلچسپ بات نکل کر سامنے آئی ہے اور وہ یہ ہے کہ ہندوستان میں فیملی اور دوستوں کے درمیان آن لائن خطرے کو فروغ دینے کے معاملے میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اس طرح کا معاملہ 29 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو عالمی سطح سے تھوڑا زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ سروے میں یہ بھی اخذ کیا گیا ہے کہ آن لائن خطروں سے ہونے والی پریشانیوں کی شکایت کرنے کے معاملے میں ہندوستان عالمی سطح کے مقابلے بہت آگے ہے۔ عالمی سطح پر جہاں تقریباً 28 فیصد لوگ اس کی طرح کی شکایتیں کرتے ہیں وہیں ہندوستان میں یہ اعداد و شمار 52 فیصد ہے۔ سروے کے مطابق آن لائن خطروں کا سب سے زیادہ منفی اثر نوجوانوں پر پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Feb 2019, 12:09 PM