ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان وزرائے داخلہ سطح کی بات چیت

میٹنگ میں اس بات پر اطمینان ظاہرکیا گیا کہ دونوں ملک سلامتی اور سرحدی نظام سمیت ہر شعبہ میں پہلے کے مقابلے کہیں زیادہ مل کر کام کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستان نے بنگلہ دیش کی اس پالیسی کی ستائش کی ہے کہ وہ انتہا پسندوں اور عسکریت پسندوں کو ہندوستان سمیت دیگر ملکوں میں تشدد پھیلانے کے لئے اپنی زمین کا استعمال نہیں کرنے دے گا۔

دونوں ملکوں کے درمیان وزرائے داخلہ سطح کی ساتویں میٹنگ میں ہندوستان کی جانب سے یہ بات کہی گئی۔ میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ اور بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزمان خان کے ساتھ ساتھ سینئر حکام نے بھی حصہ لیا۔ میٹنگ میں اس بات پر اطمینان ظاہرکیا گیا کہ دونوں ملک سلامتی اور سرحدی نظام سمیت ہر شعبہ میں پہلے کے مقابلے کہیں زیادہ مل کر کام کر رہے ہیں۔


دونوں ملکوں نے سرحد پر دوستانہ ماحول بنائے رکھنے کے عزم کو دہرایا اور بارڈر سیکورٹی فورس کے درمیان قریبی تعاون کی ستائش کی۔ امت شاہ نے بنگلہ دیش کی اس پالیسی کی ستائش کی جس کے مطابق وہ انتہا پسندوں اور عسکریت پسندوں کو اس کی زمین کا استعمال ہندوستان سمیت دوسرے ملکوں میں تشدد پھیلانے کے لئے نہیں کرنے دے گا۔

میٹنگ میں دو طرفہ سیکورٹی تعاون سے جڑے معاملوں پر بحث کی گئی۔ دونوں وزرائے داخلہ نے زور دے کر کہا کہ سرحد پار جرم کے خطرے کو روکنےکی ضرورت ہے۔ اس کے لئے دونوں محفوظ سرحد کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے تعاون بڑھانے پر متفق ہوئے۔ دونوں فریقوں نے سرحد پر سیکورٹی اور بنیادی ڈھانچے سے جڑے زیر التوا مسئلوں کا بھی جائزہ لیا اور ان معاملوں کو تیزی سے حل کرنے کے لئے قدم اٹھانے پر اتفاق کیا۔ امت شاہ نے خصوصی طور پر شمال مشرق میں دراندازی کے مسئلے کا حل نکالنے پر زور دیتے ہوئے سرحد پار سے غیر قانونی دراندازی کے بارے میں ہندوستان کی تشویش کا اشتراک کیا۔


امت شاہ نے بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کے ترقی کے ایجنڈے کو ہندوستان کی مکمل حمایت کی بات دہرائی۔ دونوں وزرا نے دوطرفہ تعلقات کی اہمیت کو دہراتے ہوئے کہا کہ 1971 کے جنگ آزادی کے دوران بنا یہ تعلق اسٹرائجک ساجھیداری سے کافی آگے جا چکا ہے اور دنیا بھر کے لئے اچھے پڑوسی تعلقات کی تحریک بن گیا ہے۔ اس کی جڑیں تاریخ، ثقافت، زبان اور مشترکہ جمہوری اقدار، سیکولرزم، ترقی ساجھیداری اور ان گنت دوسری مماثلت تک پھیلی ہیں۔

وزیر داخلہ نے اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب کو وہاں پناہ لینے والے میانمار کے شہریوں کی سلامتی اور جلد واپسی کے لئے ہندوستان کے مکمل تعاون کا بھروسہ دلایا۔ ہندوستان ان لوگوں کو ستمبر 2017 سے چار جگہوں پر انسانی امداد مہیا کرا رہا ہے۔ دونوں لیڈروں نے لوگوں کے درمیان رابطے کو آسان بنانے سمیت تجارت، صحت اور سیاحت سے جڑی آمدورفت کے لئے تعاون بڑھانے پر بھی آگے بڑھنے کی بات کہی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔