نیوزیلینڈ مساجد پر حملہ: ہندوستان اور پاکستان نے کی مذمت

وزیر اعظم نریندر مودی نے نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکثیری اور جمہوری معاشرے میں نفرت اور تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکثیری اور جمہوری معاشرے میں نفرت اور تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں۔

نیوزیلینڈ کی وزیر اعظم کے نام ایک مکتوب میں مسٹر مودی نے خوفناک حملے میں مارے جانیوالوں کے کنبوں کیساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ ایک سرکاری ریلیز کے مطابق مسٹر مودی نے زخمیوں کی تیزی سے شفایابی کی دعا کی اور کہا کہ اس مشکل وقت میں ہندستان نیوزی لینڈ کے عوام کے ساتھ ہے۔

وزیر اعظم نے ہندستان کی طرف سے ہر نوعیت کی دہشت گردی اور تشدد کی تائید کرنیوالوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ تکثیری اور جمہوری معاشروں میں نفرت اور تشدد کی کہیں کوئی گنجائش نہیں۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مسجدوں میں آج نماز جمعہ سے قبل دہشت گردانہ حملوں میں 49 لوگ ہلاک اور 39 زخمی ہوگئے۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھی حملہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’نیوزی لینڈ میں فائرنگ کا واقعہ دہشت گردی کا مظہر ہے، اس کی پر زور مذمت ہونی چاہئے۔‘‘ انہوں نے ہلاک شدگان کے خاندانوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی۔‘‘

نیوزی لینڈ پولس کے مطابق ڈینز ایونیو میں واقع مسجد میں 41 اور لین وُڈ مسجد میں 7جانوں کا ضیائع ہوا۔ ایک شدید زخمی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ فائرنگ کی زد میں آنے والے 39 زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ پولیس نے ایک خاتون سمیت 4 حملہ آوروں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک اسٹریلوی ہے۔

نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملے کی پاکستان نے کی مذمت

اسلام آباد: پاکستان کی حکومت نے نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ میں جمعہ کو دو مسجدوں پر ہوئے دہشت گرددانہ حملے کی مذت کی ہے ۔اس حملے میں 49لوگوں کی موت ہوگئی اور 40سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ٹوئیٹ کیا،’’پاکستان نیوزی لینڈر میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتاہے ۔ہمارے ہائی کمشنر مقامی افسران کے رابطہ میں ہیں اور تفصیلات معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔‘‘

پاکستان کے صدر عارف علوی نے ایک بیان میں کہاکہ کرائسٹ چرچ کی مسجدوں میں سفاکانہ قتل عام سے انھیں کافی تکلیف ہوئی ہے ۔انھوں نے کہا،’’منافرت کے ایک بار بڑھ جانے سے اسے روکنا بہت مشکل ہے ۔‘‘

پاکستان کےوزیراعظم عمران خان نے واقعہ پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے کی سخت مذمت کی ۔انھوں نے کہا’’ہم بار بار کہتے آئے ہیں ،دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور یہ واقعہ اس بات کو ثابت کرتاہے ۔‘‘
مقامی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ میں پانچ ہزار سے زیادہ پاکستانی شہری رہتے ہیں لیکن اس معاملہ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔