ڈھائی گھنٹے کی بجٹ تقریر میں ’کھودا پہاڑ، نکلی چوہیا ‘: ہڈا

بھوپیندر ہڈا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وزیراعلیٰ کی ڈھائی گھنٹے طویل بجٹ تقریر میں کسان، مزدور، اہلکار، کاروباری اور عام آدمی سمیت کسی بھی طبقے کے لیے راحت یا مدد کا اعلان نہیں کیا گیا۔

بھوپندر سنگھ ہڈا، تصویر آئی اے این ایس
بھوپندر سنگھ ہڈا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اور اپویشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے ریاستی حکومت کی جانب سے پیش بجٹ کو مکمل مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ طویل لاک ڈاؤن اور کورونا وبا کی وجہ سے پریشان ریاستی باشندوں کو بجٹ سے راحت اور رعایتوں کی امید تھی۔ ہڈا نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعلیٰ کی ڈھائی گھنٹے طویل بجٹ تقریر میں کسان، مزدور، اہلکار، کاروباری اور عام آدمی سمیت کسی بھی طبقے کے لیے راحت یا مدد کا اعلان نہیں کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ نے جان بوجھ کر بجٹ تقریر کو طول دیا تاکہ اعداد و شمار کی جادو گری کرکے عوام کو گمراہ کیا جا سکے لیکن بجٹ کا حال’کھودا پہاڑ نکلی چوہیا‘ جیسا ہے۔

بھوپیندر ہڈا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بار بار تعلیمی اور زرعی بجٹ بڑھانے کا دعویٰ کیا گیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کا بجٹ بڑھانے کے بجائے کم کیا گیا ہے۔ تعلیم کے بجٹ میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کو جوڑکر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ حکومت کی مبینہ طور ہر غلط پالیسیز کے سبب ریاست کی مالی حالت بے حد نازک ہو گئی ہے اور اسکے پاس قرض، سود کی ادائیگی اور اہلکاورں کی تنخواہ-بھتے کے بعد دیگر ترقیاتی کاموں کے لیے مشکل سے پانچ فیصد بجٹ بچتا ہے۔ ایسے میں حکومت کے بجٹ میں کیے جانے والے اعلانات پر سوالیہ نشان کھڑا ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔