’راج ٹھاکرے ایودھیا پہنچ گئے تو خود کو معاف نہیں کر پاؤں گا‘، بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا بیان

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کئی متاثرین کو پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے کیا، مہیش یادو نامی شخص نے بتایا کہ 2008 میں ان کے اور ان کے کنبہ کے ساتھ شمالی ہند کا باشندہ ہونے کے سبب مار پیٹ کی گئی تھی۔

راج ٹھاکرے اور برج بھوشن سنگھ
راج ٹھاکرے اور برج بھوشن سنگھ
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ لگاتار راج ٹھاکرے کے مجوزہ ایودھیا دورے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس تعلق سے انھوں نے ایک نیا بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’اگر راج ٹھاکرے ایودھیا پہنچ گئے تو وہ خود کو کبھی معاف نہیں کر پائیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ وہ راج ٹھاکرے کو ایودھیا تو کیا، اتر پردیش کی زمین پر بھی قدم نہیں رکھنے دیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ راج ٹھاکرے کی مخالفت مہاراشٹر میں یوپی باشندوں کو زد و کوب کیے جانے کے سبب کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر نونرمان سینا کے کارکنان کے ہاتھوں شمالی ہند کے لوگوں کی ہوئی پٹائی کے کئی معاملوں کو سامنے رکھتے ہوئے برج بھوشن نے یوپی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ راج ٹھاکرے کو ایودھیا جانے کی اجازت نہ دی جائے۔ گزشتہ دنوں ایک بیان میں برج بھوشن شرن سنگھ نے یہ بھی کہا تھا کہ راج ٹھاکرے کو شمالی ہند کے باشندوں سے معافی مانگنی چاہیے۔


بہرحال، بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کئی متاثرین کو آج ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے کیا ہے۔ ان متاثرین میں سے ایک مہیش یادو نامی شخص نے بتایا کہ 2008 میں ان کے اور ان کے کنبہ کے ساتھ شمالی ہند کا باشندہ ہونے کے سبب مار پیٹ کی گئی تھی۔ اس میں مہیش کے کنبہ کے دو لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ برج بھوشن شرن سنگھ نے اس دوران 2008 کے واقعہ کے کئی دیگر متاثرین کو میڈیا کے سامنے کھڑا کیا۔ یہ متاثرین اپنی تکلیف بتاتے ہوئے جذباتی ہوئے اور رونے لگے۔ متاثرین نے بتایا کہ کس طرح صرف شمالی ہند کا ہونے کے سبب اس وقت راج ٹھاکرے کے کارکنان نے ان کو پیٹا اور ممبئی چھوڑنے کو مجبور کیا۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا کہ راج ٹھاکرے اگر ایودھیا آنا چاہتے ہیں تو انھیں اپنے اس عمل کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر راج ٹھاکرے متاثرین سے معافی نہیں مانگنا چاہتے تو پھر سَنتوں سے معافی مانگ لیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے ان کے سامنے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے معافی مانگنے کا متبادل بھی رکھا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔