بی ایس پی کو مسلمانوں نے ووٹ دیا تو میں وزیر اعلیٰ کیا ملک کی وزیر اعظم بھی بن سکتی ہوں! مایاوتی

مایاوتی نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں بجلی کٹوتی کرنا صحیح نہیں اور حکومت کو اس بارے میں کچھ کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کے لئے سماجوادی پارٹی ہی ذمہ دار ہے

مایاوتی، تصویر یو این آئی
مایاوتی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے جنرل سکریٹری ستیش مشرا اور بی ایس پی کے اکلوتے رکن اسمبلی اوماشنکر سنگھ نے جمعرات کے روز یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران سماجوادی پارٹی پر کئی سنگین الزامات عائد کئے۔

یوپی اسمبلی انتخابات 2022 کا ذکر کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ یوپی انتخابات کو ہندو-مسلم رنگ دینے کے لئے بی جے پی اور سماجوادی پارٹی نے ساز باز کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی اقتدار میں واپسی کے ذمہ دار سماجوادی پارٹی اور اس کے سربراہ ہیں۔


پریس کانفرنس کے دوران مایاوتی نے مزید کہا کہ ’’سماجوادی پارٹی لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے کہ میں صدر بنوں گی! میں صاف کرنا چاہتی ہوں کہ میں یوپی کی وزیر اعلیٰ یا ملک کی وزیر اعظم بن کر ہی ملک کی خدمت کر سکتی ہوں، لیکن صدر بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بی ایس پی کو اگر مسلمانوں نے ووٹ دیا تو میں وزیر اعلیٰ یا وزیر اعظم بھی بن سکتی ہوں۔‘‘

مایاوتی نے کہا کہ جو یادگاریں بی ایس پی حکومت میں تعمیر کی گئی تھیں ان کی سماجوادی پارٹی اور بی جے پی کی حکومتوں میں دیکھ بھال نہیں کی گئی۔ بی ایس پی کا ستیش مشرا اور اوما شنکر پر مشتمل وفد اس ضمن میں مکتوب لے کر وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے لئے گئے تھے۔ سماجوادی پارٹی کی جانب سے فرضی خبر پھیلائی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سے ملاقات صرف اور صرف یادگاروں کے لئے کی گئی۔‘‘


دریں اثنا، مایاوتی نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں بجلی کٹوتی کرنا صحیح نہیں اور حکومت کو اس بارے میں کچھ کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کے لئے سماجوادی پارٹی ہی ذمہ دار ہے۔ مایاوتی کا کہنا ہے کہ اقتدار سے جانے کے بعد ان کی حکومت کے دوران بنائے گائے پارکوں اور یادگاروں کی دیکھ بھال نہیں ہو رہی، لہذا وہ چاہتی ہیں کہ ریاست کی موجودہ حکومت اس جانب توجہ دے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */