حیدر آباد عصمت دری اور قتل واقعہ: شہر میں کشیدگی، 2 دنوں کے لیے دفعہ 144 نافذ

سیکورٹی کے مدنظر اجتماعی عصمت دری و قتل کے چاروں ملزمین کو چیراپلّی کے سنٹرل جیل میں رکھا گیا ہے۔ ان چاروں کو ایک الگ سیل میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ جیل کے اندر کسی طرح کے ہنگامے سے بچا جا سکے۔

حیدر آباد پولس کمشنر انجنی کمار
حیدر آباد پولس کمشنر انجنی کمار
user

قومی آوازبیورو

حیدر آباد عصمت دری اور قتل واقعہ نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ حیدر آباد میں اس واقعہ کو لے کر کچھ زیادہ ہی احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ حالات کو دیکھتے ہوئے شہر میں دو دنوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کیے جانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ حیدر آباد پولس کی طرف سے دی گئی جانکاری کے مطابق آئندہ دو دنوں تک شہر میں دفعہ 144 نافذ رہے گی۔ حیدر آباد پولس کمشنر انجنی کمار نے اس بات کی جانکاری دی ہے کہ شہر میں 5 دسمبر کی صبح 6 بجے سے لے کر 7 دسمبر کی صبح 6 بجے تک یہ پابندی رہے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس انٹلیجنس انفارمیشن کے بعد لیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کچھ تنظیمیں حیدر آباد شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

پولس کمشنر کا کہنا ہے کہ خفیہ جانکاری کے مطابق کچھ تنظیمیں ایسی ہیں جو علاقے میں کشیدگی پیدا کر کے امن و امان کی صورت حال خراب کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے ماحول میں نظامِ قانون برقرار رکھنے اور امن و خیرسگالی کی فضا قائم رکھنے کے لیے کچھ اقدام کیے گئے ہیں۔ دفعہ 144 نافذ کرنا بھی اسی کے پیش نظر اٹھایا گیا قدم ہے۔


دوسری طرف سیکورٹی کے مدنظر اجتماعی عصمت دری و قتل کے چاروں ملزمین کو چیراپلّی کے سنٹرل جیل میں رکھا گیا ہے۔ ان چاروں کو ایک الگ سیل میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ جیل کے اندر کسی طرح کے ہنگامے سے بچا جا سکے۔ جیل انتظامیہ کا ماننا ہے کہ ان چاروں ملزمین پر باقی قیدی حملہ کر سکتے ہیں اس لیے انھیں علیحدہ رکھا جا رہا ہے۔ جیل کی سیکورٹی بھی کافی بڑھا دی گئی ہے تاکہ کسی مشکل وقت میں حالات پر قابو پایا جا سکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چاروں ملزمین سے کوئی بھی پوچھ تاچھ سنٹرل جیل میں ہی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔