حیدرآباد: توہین رسالتؐ کے معاملہ پر فرانس کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

اس قرارداد میں فرانس کے صدر کی جانب سے توہین رسالتؐ کی حمایت اور اس کے موقف کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

حیدرآباد میں فرانس کے خلاف ہونے والے مظاہرہ کا منظر
حیدرآباد میں فرانس کے خلاف ہونے والے مظاہرہ کا منظر
user

یو این آئی

حیدرآباد: تعمیر ملت کے حیدرآباد میں منعقدہ جلسہ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم میں فرانس کی جانب سے توہین رسالتؐ کی مذمت کی گئی اور اس خصوص میں قرارداد منظور کی گئی۔ اس قرارداد میں فرانس کے صدر کی جانب سے توہین رسالت کی حمایت اور اس کے موقف کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ ساتھ ہی تعمیر ملت نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی قوانین پر عمل آوری کو منسوخ کر دے۔ عید میلاد النبیؐ کے موقع پر حیدرآباد کے کئی مقامات پر فرانس کے خلاف احتجاج بھی کیے گئے اور فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی۔

تعمیر ملت کے 71 ویں جلسہ یوم رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم میں منظورہ قراردادوں میں یہ مطالبہ کیا گیا۔ یہ جلسہ آن لائن منعقد ہوا تھا۔ علامتی طور پر ریڈ روز فنکشن ہال میں شرکاء کی محدود تعداد کے ساتھ اس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ دنیا کے مختلف ممالک سے شہرہ آفاق علمائے کرام اور اکابرین ملت نے اس جلسہ سے خطاب کیا اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف گوشوں پر اظہار خیال کی سعادت حاصل کی۔


قرارداد میں کہا گیا کہ این آر سی، این پی آر اور سی اے اے کا مقصد مسلمانوں کو دوسرے درجہ کی شہری بنانا ہے۔ یا پھر مسلم اقلیت کو اس بہانے سے شہریت سے محروم کرنا ہے۔ یہ قوانین دستور کی دفعہ 14 کے منافی اور مفاد عامہ کے خلاف ہے۔ تعمیر ملت کی جلسہ رحمۃ للعالمین میں قرارداد کے لئے فرانس کے صدر کی جانب سے توہین رسالت کی حمایت اور اس کے موقف کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اس کے علاوہ کرونا اور سیلاب سے ہلاک ہونے والے کے ورثاء سے تعزیت کا اظہار کیا گیا اور دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مہلوکین کو شہادت کا درجہ عطا کرے۔

شیخ الاسلام علامہ طاہر القادری نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے تلقین کی کہ میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی نسبت کو اور بھی مضبوط کیا جائے۔ انہوں نے عالم انسانیت میں بلاتفریق رنگ و نسل، مذہب و ملت محبت اور شفقت کا پیغام پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کے دکھوں کا مداوا، ایثار، محبت، شفقت، تعلیمات نبوی کا جز ہے۔ ایک ایسے وقت جبکہ دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منفی پروپگنڈہ جاری ہے، یہی وہ وقت ہے کہ محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام اور آپؐ کی تعلیمات غیروں تک پہنچائی جائے۔


علامہ طاہر القادری نے جلسہ رحمۃ للعالمینؐ کے ذریعہ سیرت طیبہؐ کے پیغام کو عام کرنے کے لئے تعمیر ملت کی 71 سالہ خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس کے ذمہ داروں کو مبارکباد پیش کی۔ آسٹریلیا سے امام عبدالقدوس ازہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تڑپتی بھٹکتی انسانیت کو اسلامی تعلیمات کی ضرورت ہے۔ اسلام کی صحیح تصویر سے دنیا کو واقف کروایا جائے تاکہ دشمنی اور بدگمانی اور منفی خیالات کا سلسلہ ختم ہو۔

مفتی ضیاء الدین نقشبندی نے سیرت النبیؐ کے مختلف پہلوؤں کو بہت ہی متاثر کن انداز میں پیش کیا اور حبیب خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کی اہمیت اور افادیت کو بیان کیا۔ امام و خطیب شاہی مسجد باغ عامہ حافظ احسن بن محمد الحمومی نے کہا کہ سماج مختلف طبقات تک موثر انداز میں اسلامی تعلیمات اور پیغام محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچانے کی ضرورت ہے۔ اس وقت ہمہ پہلو دعوتی کام کی ضرورت ہے۔ یہ انسانی فطرت ہے کہ طاقتور اور اہل ثروت اپنے ہم رتبہ افراد سے دعوت قبول کرتے ہیں۔ اوسط طبقہ اخلاق سے متاثر ہوتا ہے اور سب سے کمزور طبقات اپنی ضروریات کی تکمیل سے متاثر ہوتا ہے۔ آج کے دور میں اسلام کی دعوت کو ارباب اثر و رسوخ تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔