ہمارے فوجی و شہری کب تک قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے: ارشد مدنی

مولانا ارشد مدنی نے ملک بھر میں پھیلی ہوئی تمام یونٹوں کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ اس سانحہ کے خلاف نہ صرف پرامن احتجاج کریں بلکہ اس کی سختی سے مذمت بھی کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

پریس ریلیز

ملک کی متعدد مسلم مذہبی، سیاسی اور سماجی تنظیموں نیز اہم رہنماوں کی طرف سے کشمیر کے پلوامہ میں فوجی قافلے پر ہوئے خود کش حملے کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ تنظیموں کی طرف سے قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور عوام سے مصیبت کی اس گھڑی میں امن و امان، اتحاد و یکجہتی اور بھائی چارہ بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔

اسی سلسلہ میں مولانا سید ارشدمدنی نے بھی پلوامہ کے سانحہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک انتہائی بزدلانہ حرکت قرار دیا۔ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی نے پلوامہ کے اندوہ ناک حادثہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی بزدلانہ حرکت ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ سی آرپی ایف کے جوانوں پر کیا گیا یہ حملہ ملک کی سلامتی اور اس کی روح پر حملہ ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ملک کے پر آشوب حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام سے یہ اپیل کی کہ بلا تفریق مذہب وملت ایک ہندوستانی کے طورپر ملک مخالف طاقتوں کے خلاف متحد ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو قتل کرنا غیر انسانی فعل ہے جس کی اجازت دنیا کا کوئی مذہب نہیں دیتا ہے، اس دکھ کی گھڑی میں ہم ملک کے ساتھ کھڑے ہیں اور شہید ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، علاوہ ازیں تمام زخمیوں کے تعلق سے ان کی جلد صحت یابی کو لیکر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجی اور شہری اس طرح کب تک اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے، واضح رہے کہ مولانا نے ملک بھرمیں پھیلی ہوئی تمام یونٹوں کو یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ اس سانحہ کے خلاف نہ صرف پرامن احتجاج کریں بلکہ اس کی سختی سے مذمت بھی کریں۔ جمعیۃ علماء ہند ابتدائی ہی سے دہشت گردی، تشدد اور مذہبی شدت پسندی کی مخالف رہی ہے اور اس کے لئے عملی طور پر میدان میں کام بھی کر رہی ہے، اس لئے نہ صرف ہم دہشت گردی اور بدامنی کی سخت مذمت کرتے ہیں بلکہ ان قوتوں کی بھی مذمت کرتے ہیں کہ جو کسی بھی ملک میں دہشت گردی کو خاص مذہب سے جوڑتے ہیں، دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ملک میں امن وامان کو نہ صرف قائم رکھے بلکہ ہمیں متحد ہوکر پورے ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کی طاقت بھی دے۔

’کسی بھی معاشرہ میں نفرت اور تشدد کی کوئی گنجائش نہیں‘

ادھر، پلوامہ دہشت گردی حادثہ کے بعد سے دیوبند اور گرد ونواح کا پورا علاقہ مغموم ہے، علاقہ میں واقع تمام مدارس اسلامیہ اور مکاتب دینیہ کے ذمہ داران، دانشوران اور طلبہ میں اس حادثہ کو لے کر غم وغصہ ہے۔ خاص طور پر دارالعلوم دیوبند نے اس حادثہ کے نتیجہ میں فوجیوں کے جان کے اتلاف کو مذموم اور باعث تشویش قرار دیا ہے۔

اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مہلکین کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ اس رنج وغم کی گھڑی میں پورا ملک ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرہ میں نفرت، تشدد اور دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی ، تمام مذاہب انسانیت کا درس دیتے ہیں ، خاص طو رپر مذہب اسلام امن وامان، محبت واخوت کا درس دیتا ہے۔ مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ اسی بنا پر دارالعلوم دیوبند دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے لئے یہ آزمائش کی گھڑی ہے، شرپسند عناصر ملک کا ماحول خراب کرنے کے لئے اس کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کرسکتے ہیں اس لئے حد درجہ افسوسناک حادثہ ہونے کے باوجود اپنے ملک میں صبر وتحمل کے ساتھ امن وآشتی کی فضا کو قائم کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Feb 2019, 7:10 PM
/* */