کرناٹک میں بی جے پی حکومت کے دوران ہندوؤں کا سب سے زیادہ قتل ہوا، یہی ان کا اصلی چہرہ ہے: سدارمیا

سدارمیا نے کہا کہ کانگریس حکومت میں ہندوؤں کا قتل آر ایس ایس-بی جے پی کی وجہ سے ہوا، جب میستا کی مشتبہ موت ہوئی تو بی جے پی نے خوب ہنگامہ کیا لیکن سی بی آئی جانچ میں سچ سامنے آ گیا۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر سدارمیا</p></div>

کانگریس لیڈر سدارمیا

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر ایس سدارمیا نے منگل کے روز ریاست میں برسراقتدار بی جے پی پر زوردار حملہ کیا۔ انھوں نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت میں سب سے زیادہ ہندوؤں کا قتل کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دور میں نہ صرف ہندو، بلکہ اقلیتوں کے بھی جو قتل کے واقعات سامنے آئے اس کے پیچھے مختلف اسباب تھے۔

سدارمیا نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دوران ہندوؤں کا قتل آر ایس ایس اور بی جے پی کی وجہ سے ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ جب پریش میستا کی مشتبہ موت ہوئی تو بی جے پی لیڈروں نے خوب ہنگامہ کیا تھا۔ معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا تھا۔ سدارمیا نے سوال کیا کہ ’’بعد میں کیا ہوا؟‘‘ سی بی آئی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پریش میستا کی اچانک موت ہوئی تھی۔


سدارمیا نے کہا کہ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی جھوٹ بولنے والے شخص ہیں۔ ان کا کام ہی جھوٹ پھیلانا ہے۔ میں ہندو ہوں، میں نے ہندو مذہب کے بارے میں بات نہیں کی ہے اور میں نے اس کی مخالفت بھی نہیں کی ہے۔ تشدد کے لیے اکساوے کو مذہب کے دائرے میں لانا ٹھیک نہیں ہے۔ بی جے پی کا مقصد خیر سگالی کو بگاڑنا ہے۔

بی جے پی لیڈر سی ٹی روی کے بیان (کانگریس پاکستان سے انتخاب لڑ کر صرف 150 سیٹیں جیت سکتی ہے) پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے ان سے سوال کیا کہ کیا کرناٹک پاکستان میں ہے؟ یا ہندوستان میں؟ انتخاب کرناٹک میں ہو رہے ہیں یا پاکستان میں؟ کیوں فالتو کی باتیں کرتے ہو؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */