کون بنے گا سی بی آئی کا نیا باس، ارکان کو شارٹ لسٹ افسران کے نام نہیں دئے گئے

سی بی آئی کے نئے ڈاریکٹر بنانے کے لئے آج پھر ایک میٹنگ ہوگی لیکن اس مرتبہ بھی کمیٹی کے ارکان کو شارٹ لسٹ کئے گئے افسران کے نام نہیں دئے گئے

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

ایشلن میتھیو

سی بی آئی کا نیا ڈاریکٹر کون بنے گا یہ ابھی بھی راز بنا ہوا ہے ۔ آج پھر وزیر اعظم کی صدارت میں اعلی اختیاراتی کمیٹی کا اجلاس ہونا ہے لیکن اس پر ابھی بھی غیر یقینی کی صورتحال بنی ہوئی ہے کہ سی بی آئی کا اگلا ڈاریکٹر کون ہوگا۔

اٹکلوں کے بیچ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکومت اس تعلق سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہ لے کر کوئی جز وقتی انتظام کرے گی ۔ آ ج کی میٹنگ سے قبل ارکان کو ان سب آئی پی ایس افسران کے ناموں کی فہرست بھیج دی گئی ہے جو ڈاریکٹر بننے کے اہل ہیں ۔پچھلے اجلاس میں اس لئے کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا تھا کیونکہ کمیٹی کے دو دیگر ارکان ، ملکارجن کھڑگے اور چیف جسٹس نے یہ مدا اٹھایا تھا کہ ان کو اہل افسران کی پوری معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔

کیا مودی حکومت جان بوجھکر سی بی آئی کے نئے ڈاریکٹر کے انتخاب میں تاخیر کر رہی ہے اور کیا اس مرتبہ بھی کوئی فیصلہ نہیں ہو پائے گا؟ یہ سوال اس لئے اٹھ رہا ہے کیونکہ ملکارجن کھڑگے کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں 78 آئی پی ایس افسران کی فہرست ملی ہے لیکن اس میں شارٹ لسٹ کئے گئے افسران کی علیحدہ سے کوئی لسٹ نہیں ہے جس سے پتہ چل سکے کہ آخر حکومت کس افسر کو سی بی آئی کا ڈاریکٹر بنانا چاہتی ہے یا پھر شارٹ لسٹ کئے جانے کا پیمانہ کیا ہے ؟

ذرائع کے مطابق یہ بھی واضح نہیں ہے کہ ملکا رجن کھڑگے اور چیف جسٹس کو ایک ہی لسٹ بھیجی گئی ہے یا الگ الگ بھیجی گئ ہیں۔شارٹ لسٹڈ افسروں کے ناموں کی لسٹ نہ ہونے کی وجہ سے یہ مدا یاک مرتبہ پھر لٹک سکتا ہے ۔ کھڑگے کو جن78 افسران کے ناموں کی لسٹ ملی ہے ان میں 1982, 1983, 1984اور 1985بیچ کے آئی پی ایس افسران کے نام شامل ہیں اور اس لسٹ میں ان افسران کی سروس تفصیلات اور تجربہ کا بھی ذکر ہے جو پچھلی میٹنگ میں نہیں تھا۔

کھڑگے نے بتایا کہ ’’جو لسٹ ملی ہے اس میں افسران کی سروس ڈٹیلس اور ان کے تجربہ کا ذکر ہے لیکن شارٹ لسٹڈ لسٹ نہیں ہے ۔ میں نے پوری لسٹ دیکھ لی ہے اب دیکھتے ہیں آج کے اجلاس میں کیا طے پاتا ہے‘‘۔ سابقہ میٹنگ جو 24 جنوری کو ہوئی تھی اس میں کھڑگے کو 90 افسران کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی جس میں افسران کے صرف نام، بیچ اور ان کے ریٹائر ہونے کی تاریخ درج تھی ۔

لیکن میڈیا میں شارٹ لسٹڈ افسران کی کئی لسٹیں گشت کر رہی ہیں ۔ الگ الگ میڈیا کے لوگوں کے پاس الگ الگ لسٹ ہیں کچھ میں 4 سے 12 نام ہیں اور کچھ میں 33 افسران کے نام گشت کر رہے ہیں۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق33 افسران کے نام ہیں جن میں مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی آر کے شکلا بھی شامل ہیں ۔ وہیں سی آر پی ایف کے ڈی جی پی آر بھٹناگر ، سی بی آئی کے اسپیشل ڈاریکٹر اروند کمار، بیورو آف پولیس ریسرچ کے ڈی جی اے پی مہیشوری اور اتر پردیش کے سابق ڈی جی پی جاوید احمد کے نام بھی شامل ہیں ۔ جاوید احمد سی بی آئی میں کئی سال کام کر چکے ہیں ۔ کسی ایک لسٹ میں سی بی آئی کے سابق اسپیشل ڈاریکٹر راکیش استھانا کا نام بھی ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔