جے این یو طالب علم شرجیل امام معاملے میں دہلی حکومت کو ہائی کورٹ کا نوٹس

دہلی ہائی کورٹ نے سی اے اے کی مخالفت میں مبینہ اشتعال انگیز تقاریر کے معاملے میں فرد جرم عائد کئے جانے سے متعلق ذیلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے عرضی پر سماعت کے بعد دہلی حکومت کو نوٹس جاری کیا

دہلی ہائی کورٹ، تصویر یو این آئی
دہلی ہائی کورٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں مبینہ اشتعال انگیز تقاریر کے معاملے میں فرد جرم عائد کئے جانے سے متعلق ذیلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی جے این یو طالب علم شرجیل امام کی عرضی پر سماعت کے بعد جمعہ کے روز دہلی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔

جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس اے کے میندیرتا کی سربراہی والی دو رکنی بینچ نے شرجیل کی عرضی پر سماعت کے بعد دہلی حکومت سے تفصیلی جواب طلب کیا ہے۔ بینچ نے دہلی حکومت کو اس معاملے میں تمام متعلقہ دستاویزات عدالت کے سامنے پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 26 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔


شرجیل کے وکیل احمد ابراہیم نے عدالت سے کہا کہ نچلی عدالت اس بات کی تصدیق کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے کہ تشدد کے لئے اکسانے سے متعلق کسی تقریر کو غیر قانونی سرگرمیاں اور روک تھام ایکٹ کی دفعہ اے 124 اور 13 کے تحت کسی بھی جرم کے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔