تمل ناڈو میں شدید بارش، چھت گرنے سے خاتون کی موت

شمال مشرقی مانسون کے فعال ہونے کی وجہ سے چنئی سمیت تمل ناڈو کے کئی علاقوں میں زبردست بارش کے دوران مکان کی چھت گرنے سے ایک بزرگ خاتون کی موت ہو گئی

چنئی میں بارش کے درمیان واٹر لاگنگ / تصویر آئی اے این ایس
چنئی میں بارش کے درمیان واٹر لاگنگ / تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

چنئی: شمال مشرقی مانسون کے فعال ہونے کی وجہ سے چنئی سمیت تمل ناڈو کے کئی علاقوں میں زبردست بارش کے دوران مکان کی چھت گرنے سے ایک بزرگ خاتون کی موت ہو گئی۔

تمل ناڈو کے شمالی اور جنوبی ساحلوں پر ماحولیاتی دباؤ کی وجہ سے ریاست کے بیشتر اضلاع میں منگل کی صبح سے بارش کا سلسلہ کل رات سے جاری ہے، جس سے کئی علاقوں میں پانی جمع ہونے کے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ چنئی سمیت کئی شہروں کے بڑے چوراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا۔ جس کی وجہ سے دفتر جانے والوں اور گاڑیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ چنئی میٹرو میں بھیڑ لگ گئی کیونکہ سڑکوں پر ٹریفک متاثر ہوا۔


دریں اثنا، ایک 46 سالہ خاتون، جس کی شناخت شانتی کے نام سے ہوئی ہے، پولینتھوپ کے علاقے میں مکان کی چھت گرنے سے ہلاک ہو گئی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ رات سے جاری بارش کی وجہ سے عمارت کا ایک حصہ گر گیا تھا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

انہوں نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں نے ملبہ ہٹانا شروع کیا اور فائر ڈیپارٹمنٹ کو اطلاع دی۔ تمل ناڈو پولیس اور فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے ملبہ ہٹایا اور اس میں دبی خاتون کو قریبی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ شہر کے کئی علاقوں بشمول ٹونڈیارپیٹ، مدیپکم، ترووتریور، منالی، پالیکرنائی، ویلاچیری، ارمبکم، ایککاتوتھنگل، کے کے نگر اور ایگمور میں کل رات سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ بارش کی وجہ سے آج کئی اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔


محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں صبح ساڑھے آٹھ بجے تک سات سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ نواحی علاقوں میں دس سینٹی میٹر سے زائد بارش ہوئی۔ محکمہ نے آئندہ چند گھنٹوں میں شدید بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔ علاقائی موسمیاتی مرکز نے آج پیش گوئی کی ہے کہ چنئی میں بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی، جب کہ تروولور، کانچی پورم، چنگالپٹو، ولوپورم اضلاع کے علاوہ نیلگیرس، مائیلادوتھرائی، کڈلور، تروپپٹور، کرور، رانی پیٹ، ویلور میں ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */