ہاشم پورہ: پی اے سی کے 11 خاطی جوانوں کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ، 4 نے کیا سرینڈر

عدالت نے15 پی اے سی جوانوں کو قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی اس میں 4 جوانوں نے عدالت میں خود کو سرینڈر کر دیا ہے، بقیہ 11 قصورواروں کے خلاف غیر ضمانتی وارٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

میرٹھ کے ہاشم پورہ میں 1987 میں ہوئے فساد کے دوران دل دہلا دینے والے قتل عام کو انجام دینے والے 4 پی اے سی جوانوں نے دہلی کی تیس ہزاری عدالت میں خود سپردگی کر دی ہے۔ واضح رہے کہ اس معاملہ میں عدالت نے 15 پی اے سی جوانوں کو قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی جنہیں آج سرینڈر کرنا تھا، بقیہ 11 قصورواروں کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔ عدالت سے قصوروار قرار دیئے جانے کے بعد ان جوانوں کو پیش ہونے کے لئے آج تک کی مدت دی گئی تھی۔

واضح رہے 31 اکتوبر کو فیصلہ سناتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے پی اے سی کے 16 جوانوں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ ان میں ایک جوان کی چار مہینے پہلے موت ہو چکی ہے لہذا 15 جوانوں کو سرینڈر کرنے کے لئے 22 نومبر تک کا وقت دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق خود سپردگی کے ساتھ ہی پی اے سی جوانوں نے دہلی ہائی کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس مہینے کے آواخر میں عرضی داخل کی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ 1987 میں کسی بات پر ہندو-مسلم فساد بھڑک گیا تھا۔ سرچ آپریشن کے نام پر پی اے سی کے جوانوں نے تقریباً 50 افراد کو ان کے گھروں سے اٹھا لیا اور مراد نگر کی گَنگ نہر پر لے جار کر ان کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ پی اے سی جوانوں نے قتل کرنے کے بعد لاشوں کو نہر میں ہی بہا دیا تھا، ان میں سے کچھ کی جان کسی طرح بچ گئی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس قتل عام میں 38 افراد کی جان جانے کی بات مان لی ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد معاملہ کو 2002 میں دہلی کی تیس ہزاری عدالت میں ٹرانسفر کیا گیا تھا۔ سال 2006 میں فرد جرم دائر کی گئی۔ استغاثہ کی جانب سے 91 لوگوں کی گواہی ہوئی۔ فیصلہ میں ایڈیشنل سیشن جج سنجے جندل نے کہا تھا کہ یہ بات تکلیف دہ ہے کہ کچھ بے گناہ لوگوں کو انتی اذیت جھیلنی پڑی اور ایک سرکاری ایجنسی نے ان لوگوں کی جان لی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Nov 2018, 6:09 PM
/* */