ہریانہ حکومت اٹھارہ سال سے اوپر کے لوگوں کا مفت کرے گی ٹیکہ کاری: منوہر لال کھٹر

منوہر لال کھٹر نے افسران کے ساتھ ریاست میں کووڈ کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اسپتالوں میں ٹیکہ کاری مفت، جبکہ نجی اسپتالوں میں یہ ادائیگی پر ہوگی۔

منوہر لال کھٹر، تصویر آئی اے این ایس
منوہر لال کھٹر، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ ریاست میں یکم مئی سے 18 برس سے اوپر کے تقریباً 1.1 کروڑ افراد کی ٹیکہ کاری مفت کی جائے گی، جس کا رجسٹریشن 28 اپریل سے شروع ہوگا اور اس پر تقریباً 880 کروڑ روپیے کا خرچ حکومت اٹھائے گی۔

منوہر لال کھٹر نے افسران کے ساتھ ریاست میں کووڈ کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت اسپتالوں میں ٹیکہ کاری مفت، جبکہ نجی اسپتالوں میں یہ ادائیگی پر ہوگی۔ اس کے علاوہ ملک اور ریاست میں بڑھنے والے کووڈ مریضوں کے پیش نظر کارپوریٹ گھرانوں سے بھی اپنے اہلکاروں اور مزدوروں کی ٹیکہ کاری اپنے خرچ پر کروانے کی اپیل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے مختلف اسپتالوں میں بیڈ کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔


اس کے تحت پی جی آئی روہتک میں 1000 آکسیجن بیڈ اور دیگر میڈیکل کالج کے اسپتالوں میں آکسیجن سے لیس 1250 بستر بڑھانے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ مریضوں کو کسی بھی طرح کا مسئلہ نہ ہو۔ فوج کے ڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کو بھی بھیجا جا رہا ہے جس میں اٹل بہاری اسپتال میں 200 بستروں پر انتظام کیا جائے گا۔ اسی کے ساتھ ہی نجی اسپتالوں کو 50 فیصد تک بیڈ کووڈ مریضوں کے لیے ریزرو کرنے کو کہا گیا ہے اور سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی کا وقت کم کیا گیا ہے تاکہ کووڈ کے مریضوں کو ترجیح دی جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے تمام سرکاری دفاتر میں گھر سے کام کرنے کی ضرورت کے مطابق بڑھاوا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ جن دفاتر میں گھر سے کام چل سکتا ہے، وہاں زیادہ تر اہلکاروں کو ورک فرام ہوم کو اختیار کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گروگرام، فریدآباد، سونی پت جیسے اضلاع میں کورونا کے زیادہ تر کیسز کے پیش نظر نجی دفاتر سے زیادہ تر اہلکاروں کو گھر سے کام کرنے کی ترجیح دینے کو کہا گیا ہے۔


وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب کسی بھی سماجی اور خاندانی پروگرام میں عوام کی تعداد 50 سے زیادہ اور آخری رسومات میں 20 سے زیادہ نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو حسب ضرورت 144 لگانے، اضلاع میں کم از کم سرکاری دفاتر میں اہلکاروں کی تعداد طے کرنے، کنٹینمنٹ زون بنانے، بھیڑ یکجا نہ ہونے دینے سمیت دیگر فیصلہ کرنے کے لیے مجاز کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ اسپتالوں کی تمام صورتحال پر نگرانی کے لیے ایڈیشنل چیف سکریٹری پی کے داس کو ریاست کا نوڈل افسر بنایا گیا ہے۔

وزیر صحت اور داخلہ انل وج کے مطابق میڈیکل کالجز میں پڑھنے والے فائنل کے طلبہ کو بھی کووڈ وبا کے پیش نظر اسپتالوں میں ویکسین دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی 417 آئی سی یو بیڈ اور کافی تعداد میں آکسیمیٹر خریدے جا رہے ہیں اور اضلاع میں کمیٹیوں کی تشکیل کی گئی ہے۔ انہوں نے افسران کو ریاست میں پہلے بنائے گئے پلازما بینک کو دوبارہ فعال کرنے کی ہدایت دی ہیں تاکہ ضرورت کے مطابق مریضوں کو اس سے مستفید کیا جا سکے۔


انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سے ریاست کے آکسیجن کا کوٹہ بڑھا کر 200 ایم ٹی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ابھی ہریانہ میں 162 ایم ٹی آکسیجن کی سپلائی کی جا رہی ہے۔ بوکارو اسٹیل پلانٹ سے بھی تقریباً 6000 ایم ٹی آکسیجن کے ساتھ ایک اسپیشل ریل کا انتظام کیا جا رہا ہے تاکہ مریضوں کو کسی طرح کی کمی نہ ہونے پائے۔ اس کے ساتھ ریاست کے چھوٹی صنعتوں کے آکسیجن کو میڈیکل آکسیجن میں بدلنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔