ہریانہ: 20 اپریل کے بعد معاشی سرگرمی مرحلہ وار شروع ہونے کا امکان

حکومت ہریانہ نے کہا ہے کہ 20 اپریل تک کورونا کے موجودہ حالات کا جائزہ لیا جائے گا اور جہاں کورونا انفیکشن کے نئے معاملے نہیں آئیں گے، وہاں کچھ شرائط کے ساتھ صنعتی اور معاشی سرگرمیاں شروع ہوں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

دھیریندر اوستھی

ہریانہ کی بی جے پی حکومت وزیر اعظم کے اعلان کا انتظار ہی کر رہی تھی۔ ملک میں 3 مئی تک لاک ڈاؤن بڑھانے کے اعلان کے ساتھ ہی ہریانہ میں بھی اس کی توسیع کر دی گئی ہے۔ لیکن ریاست کی کھٹر حکومت میں ایک بے چینی ہے۔ لاک ڈاؤن کے درمیان 15 اپریل سے ربیع فصلوں کی شروع ہو رہی خرید ایک بڑا چیلنج ہے۔ پہلے مرحلہ کے لاک ڈاؤن میں سرکار کے تمام انتظامات منہدم ہو چکے ہیں۔ ایسے میں فصل خرید میں بھی یہی حال رہا تو اس کے لیے مزید مشکل ہونے والی ہے، جس کا پورا اندیشہ ہے۔ لہٰذا، کھٹر حکومت نے امید ظاہر کی ہے کہ 20 اپریل کے بعد مرحلہ وار طریقے سے وہ ریاست میں معاشی و صنعتی سرگرمیاں شروع کر سکے گی۔

ریاست میں کورونا کے ہاٹ اسپاٹ بنے فریدآباد، گروگرام، پلول اور نوح ریاستی حکومت کے لیے فکر کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ پریشانی کی بات یہ ہے کہ ریاست کی معاشی سرگرمیوں کا مرکز بھی یہی شہر ہیں۔ حکومت کو سب سے زیادہ خزانہ گروگرام سے حاصل ہوتا ہے۔ مزدور ریاست سے ہجرت کر چکے ہیں۔ روز کمانے کھانے والے طبقہ کے درد کی سامنے آ چکی تصویریں حکومت کو پریشان کر رہی ہیں اور مستقبل کے مشکل چیلنجز اسے مزید ڈرا رہی ہیں۔


لہٰذا 14 اپریل کو صبح 10 بجے وزیر اعظم کے اعلان کا اسے بے صبری سے انتظار تھا۔ حکومت نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے ملک گیر لاک ڈاؤن کی مدت کو 3 مئی تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ آج سے 20 اپریل تک کورونا کے تازہ حالات کا جائزہ لیا جائے گا اور جہاں جہاں کورونا انفیکشن والے مریضوں کی تعداد کا گراف مستحکم ہوگا، یعنی نئے معاملے سامنے نہیں آئیں گے، وہاں کچھ شرائط کے ساتھ صنعتی اور معاشی سرگرمیاں شروع ہو سکیں گی۔

اسی لیے کھٹر حکومت کے ذریعہ ہریانہ میں کورونا گراف کو مستحکم رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش ہو رہی ہے۔ اسے امید ہے کہ 20 اپریل کے بعد ریاست میں مرحلہ وار طریقے سے معاشی اور صنعتی سرگرمیاں شروع ہو سکیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی مدت میں ہمیں ڈسپلن میں رہ کر کورونا سے لڑنے کے تئیں اتحاد ظاہر کرنا ہے۔


اس درمیان منگل کو فریدآباد میں دو نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ وہاں اب کل 33 مریض ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں اب تک کل 185 کورونا انفیکشن ملے ہیں۔ ہریانہ محکمہ صحت نے ابھی تک 5219 سیمپل ٹیسٹ کے لیے بھیجے ہیں۔ ان میں سے 3681 سیمپل کی رپورٹ نگیٹو آئی ہے۔ 185 پازیٹو ملے ہیں۔ ابھی 1345 رپورٹ کا انتظار ہے۔ کورونا کے 143 مریض اب بھی اسپتال میں علاج کرا رہے ہیں جب کہ 39 کو چھٹی دے دی گئی ہے۔ پیر کو ریاست میں ایک مریض صرف سرسا سے ملا تھا۔ یہاں کے روڑی گاؤں کی مسجد کے مولوی کی بیوی کورونا پازیٹو ملی تھی۔

ہریانہ میں اب تک سب سے زیادہ 45 مریض نوح میں سامنے آئے ہیں جب کہ گروگرام میں 32، فریدآباد میں 33، پلول میں 29، انبالہ میں 7، کرنال میں 6، پنچکولہ میں 5، پانی پت-سرسا میں 4-4، یمنانگر-سونی پت میں 3-3، ہسار، جیند، کروکشیتر میں 2-2 اور روہتک، چرکھی-دادری اور فتح آباد میں ایک ایک کورونا پازیٹو مریض ملا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */