مشکل میں کھٹر حکومت، کسانوں پر لاٹھی چارج کے خلاف ہڈا پیش کریں گے ’تحریک عدم اعتماد‘

ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ ’’گورنر سے گزارش ہے کہ وہ خصوصی اسمبلی اجلاس بلائیں اور کسانوں کے مسائل پر بحث کریں۔ خصوصی اجلاس میں ہم تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

آصف سلیمان

زرعی قوانین کے خلاف دہلی میں تحریک کے لیے جا رہے پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے ساتھ ریاستی حکومت کی ہدایت پر پولس کے ذریعہ کیے گئے ظالمانہ سلوک کے خلاف ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا نے ایک بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے ریاست کی کھٹر حکومت کے خلاف اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے ریاست کے گورنر سے کسانوں کے ایشو پر اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ ’’ہریانہ کے گورنر سے گزارش ہے کہ وہ خصوصی اسمبلی اجلاس بلائیں اور کسانوں کے مسائل پر بحث کریں۔ اجلاس میں ہم عدم اعتماد کی تحریک پیش کریں گے، کیونکہ جو موجودہ حکومت ہے، وہ لوگوں کا اور اسمبلی کا اعتماد کھو چکی ہے۔‘‘


اس سے قبل سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر نے زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلا رہے کسانوں کو ’خالصتانی‘ کہہ کر بے عزت کیے جانے پر گہری ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں کی بے عزتی ہو رہی ہے۔ انھیں ’خالصتانی‘ کہا جا رہا ہے۔ کسان صرف کسان ہوتے ہیں۔ یہ کسان مذہب، ذات اور علاقہ سے اوپر اٹھ کر اپنے جائز مطالبات کے لیے اس سردی میں یہاں آئے ہیں، اور ان کی بے عزتی کی جا رہی ہے جو ٹھیک نہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہریانہ حکومت بری حالت میں ہے، کیونکہ انھوں نے سب سے بڑی غلطی کی ہے۔ اگر انھوں نے کسانوں کو روکا نہیں ہوتا یا پانی کی توپوں کا استعمال نہیں کیا ہوتا، یا پھر آنسو گیس کے گولے نہیں چھوڑے ہوتے تو یہ مسئلہ سامنے نہیں آتا۔ قومی راجدھانی جانے سے دوسروں کو کوئی کیسے روک سکتا ہے؟ ہریانہ حکومت نے جو کیا وہ قابل مذمت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔