دو سال بعد حج کا سفر پھر سے شروع، لکھنؤ سے 377 مسافروں کے ساتھ سعودی عرب کے لیے پہلی پرواز روانہ

مرکزی حکومت کے ذریعہ حج سبسیڈی رد کرنے کے سبب حج فیس میں اس بار 200 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اس سال اتر پردیش سے حج سفر کے لیے تقریباً 4 لاکھ روپے کی ادائیگی کرنی پڑ رہی ہے۔

عازمین حج، علامتی تصویر یو این آئی
عازمین حج، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

دو سال کے انتظار کے بعد ایک بار پھر حج کے لیے سفر کا آغاز ہو گیا۔ ہندوستان سے 377 عازمین حج کو لے کر پہلی پرواز سعودی عرب کے لیے پیر کے روز لکھنؤ سے روانہ ہوئی۔ 15 جون تک چلنے والی 13 پروازوں میں اتر پردیش سے حج 2022 کے لیے کُل 7500 مسافروں کو بھیجا جائے گا۔

اتر پردیش حج کمیٹی کے سکریٹری ایس پی تیواری نے کہا کہ ’’284 حج مسافروں کے ساتھ پہلی پرواز پیر کو صبح آٹھ بجے روانہ ہوئی اور دن کی دوسری پرواز بقیہ 93 مسافروں کو لے کر پرواز بھرے گی۔‘‘ تیواری نے مزید کہا کہ ’’کُل 7500 لوگوں کو یوپی سے بھیجا جائے گا، جن میں سے 4500 لکھنؤ سے روانہ ہوں گے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ حج سبسیڈی کو منسوخ کیے جانے کے بعد حج فیس میں 200 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو عازمین حج کو ادا کرنی پڑی ہے۔ 2018 میں لکھنؤ اور وارانسی سے لدان پوائنٹ کی بنیاد پر تقریباً 2.36 لاکھ سے 2.73 لاکھ روپے کی رقم کے مقابلے اس سال عازمین حج کو اتر پردیش سے جانے کے لیے ایک سیٹ پر تقریباً 4 لاکھ روپے کی ادائیگی کرنی پڑی ہے۔

چونکہ سعودی حکومت نے عازمین حج کے لیے کووڈ ویکسین کی دونوں خوراک لازمی قرار دیا ہے، اور سفر سے پہلے 72 گھنٹے کے اندر کا آر ٹی-پی سی آر نگیٹیو رپورٹ، بورڈنگ کے وقت پیش کیا جانا لازمی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔