گجرات: متنازعہ ’سخت انسداد دہشت گردی‘ بل کو صدر کووند کی منظوری، 3 صدور کر چکے تھے واپس!

گجرات کے سخت اورمبینہ طور سے متنازعہ انسداد دہشت گردی اور منظم جرائم بل کو بالآخر صدر کی منظوری مل گئی اور اسے قانون بنانے کا راستہ صاف ہوگیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

گاندھی نگر: گجرات کے سخت اور مبینہ طور سے متنازعہ انسداد دہشت گردی اور منظم جرائم بل کو بالآخر صدر کی منظوری مل گئی اور اسے قانون بنانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اس سے پہلے تین سابق صدور نے بل کے کچھ التزاموں پر اعتراضات کا اظہار کرتے ہوئے اسے واپس لوٹا دیا تھا۔

گجرات کے وزیرداخلہ پردیپ جڈیجہ نے منگل کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس بل کو پہلی مرتبہ اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی کے میعاد کار میں گجرات اسمبلی نے 2003 میں پاس کیا تھا۔ اسے آج صدر رام ناتھ کووند کی منظوری کے بعد گجرات مہاراشٹر کے مکوکا قانون کے بعد انسداد دہشت گرد ی جیسے سخت قانون والی دوسری ریاست بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون 1600 کلومیٹر لمبی بحری سرحد والے اس صوبہ کی سلامتی کے لئے بہت ضروری ہے۔


انہوں نے کہا، ’’ریاستی حکومت اسے منظوری ملنے کا خیرمقدم کرتی ہے۔ یہ قانون دہشت گردی اور منظم جرائم کے خلاف پولس اور جانچ ایجنسی کو زیادہ اختیار دے گا اور گواہوں کی بھی بہتر سلامتی یقینی بنائی جاسکے گی۔ اس کے تحت پولس کے سامنے قبول کرنے کو بھی ثبوت کے طور پر قانونی طور پر تسلیم کیا جائے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں دہشت گردی کے واقعات اور منظم جرائم کے معاملے میں اس قانون کے تحت ہی کارروائی ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ اس بل کو اس وقت کے صدر اے پی جے عبدالکلام نے 2004، پرتیبھا پاٹل نے 2008 اور 2009 میں اور پرنب مکھرجی نے 2016 میں واپس لوٹا دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Nov 2019, 7:11 PM