گجرات: بی جے پی رکن اسمبلی شبری دھام مندر کے ٹرسٹی عہدہ سے ہٹائے گئے

گجرات کے ڈانگ سے بی جے پی رکن اسمبلی وجئے پٹیل کو شبری دھام مندر ٹرسٹ سے برخواست کر دیا گیا ہے، حالانکہ آفیشیل لیٹر میں ٹرسٹیوں نے انھیں ہٹانے کی کوئی اطمینان بخش وجہ نہیں بتائی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گجرات کے ڈانگ سے بی جے پی رکن اسمبلی وجئے پٹیل کو شبری دھام مندر ٹرسٹ سے برخواست کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ آفیشیل لیٹر میں ٹرسٹیوں نے انھیں ہٹانے کی کوئی اطمینان بخش وجہ نہیں بتائی ہے۔ لیکن خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے ٹیلی فون پر بات چیت میں ایک ٹرسٹی کشور گاوِت نے کہا کہ ’’پٹیل عیسائی طبقہ کے اراکین کو 6 جون کو مندر لے گئے۔ یہ مندر ٹرسٹ کے ضابطوں کے خلاف ہے، اس لیے ان کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔ وجئے پٹیل سابق وزیر برائے قبائل ترقی گنپت سنگھ وساوا کے ساتھ تھے، جن کے ساتھ مندر کے ’گربھ دوار‘ میں تین سے چار عیسائی موجود تھے۔‘‘

گاوِت نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ شبری دھام مندر بنانے کا مقصد قبائلیوں کی عیسائی مذہب میں منتقلی روکنا ہے۔ اسے رامائن کی شبری، قبائلی خاتون کی یاد میں بنایا گیا، جنھوں نے بھگوان رام کو جامن کھلائے تھے۔ مندر کی تعمیر 2004 میں کی گئی تھی، کہا جاتا ہے کہ رامائن دور میں شبری یہاں رہتے تھے۔


مندر کے سابق ٹرسٹی اور ڈانگ رکن اسمبلی وجئے پٹیل کا کہنا ہے کہ ’’یہ میرے خلاف ایک بے بنیاد الزام ہے۔ میں نے کسی عیسائی کو مندر میں نہیں لیا ہے، مجھے لکھے گئے برخواستگی لیٹر میں ایسی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے، لیکن میں مندر ٹرسٹ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔‘‘

وجئے پٹیل دو دہائیوں سے پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں۔ انھوں نے 2007 میں ڈانگ سے پارٹی کے نشان پر اسمبلی انتخاب جیتا تھا، لیکن 2012 اور 2017 میں کانگریس امیدواروں سے ہار گئے۔ 2020 میں کانگریس رکن اسمبلی منگل گاوِت کے استعفیٰ دینے اور بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد نومبر 2020 کے ضمنی انتخاب میں وجئے پٹیل نے 60095 ووٹوں کے فرق سے انتخاب جیتا۔ کہا جاتا ہے کہ اس انتخاب میں عیسائیوں اور چچریں نے برسراقتدار پارٹی کے امیدوار وجئے پٹیل کو حمایت دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */