حکومت نوجوانوں کی آواز کچلنا چاہتی ہے، چندر شیکھر کی عیادت کے بعد پرینکا کا بیان

چندر شیکھر سے ملاقات کے بعد پرینکا گاندھی نے کہا، ’’یہ مغرور حکومت ہے جو نوجوانوں کی آواز کچلنا چاہتی ہے۔ یہ نوجوان ہیں، روزگار تو حکومت نے دیا نہیں، اگر جد و جہد کر رہے ہیں تو کرنے دیجئے۔‘‘

تصویر پی ٹی آئی
تصویر پی ٹی آئی
user

قومی آوازبیورو

میرٹھ / سہارنپور: کانگریس کی جنرل سکریٹری (مشرقی یو پی) پرینکا گاندھی نے بدھ کے روز میرٹھ کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج بھیم آرمی کے رہنما چندر شیکھر آزاد کی عیادت کی۔ پرینکا گاندھی کے ہمراہ مغربی یوپی کے انچارج جیوتیرادتیہ سندھیا بھی موجود تھے۔ اس ملاقات کے بعد کچھ لوگ یہ امید بھی ظاہر کرنے لگے ہیں کہ شاید چندر شیکھر بھی کانگریس کی رکنیت اختیار کر لیں گے یا پھر کانگریس کے ساتھ اتحاد کریں گے۔ دراصل بدھ کے روز ہی چندر شیکھر یہ اعلان کر چکے ہیں کہ وہ اگلے عام انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف میدان میں اتریں گے۔

چندر شیکھر سے ملاقات کے بعد پرینکا گاندھی نے صحافیوں سے کہا، ’’یہ مغرور حکومت ہے جو نوجوانوں کی آواز کچلنا چاہتی ہے۔ یہ نوجوان ہیں، روزگار تو حکومت نے دیا نہیں، اگر جد و جہد کر رہے ہیں تو کرنے دیجئے۔ یہ حکومت نوجوانوں کی آواز پر کان نہیں دھرنا چاہتی۔‘‘

تصویر پی ٹی آئی
تصویر پی ٹی آئی

پرینکا گاندھی سے ملاقات کے بعد چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ ’’میری بہن پرینکا گاندھی مجھ سے ملاقات کے لئے آئی تھی۔ انہوں نے میری طبیعت کے بارے میں جانا۔ میں بہوجن سماج میں پیدا ہوا ہوں اور بہوجن سماج میں ہی مروں گا۔ وزیر اعظم مودی جہاں سے چناؤ لڑیں گے وہاں سے میں بھی لڑوں گا۔ ہم مودی جی کو ہرائیں گے اور انہیں گجرات بھیجیں گے۔ میں اتحاد کو حمایت دوں گا۔‘‘

بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر کو پولس نے منگل کے روز دیوبند سے گرفتار کیا تھا۔ ان پر مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ بعد میں طبیعت خراب ہونے پر علاج کے لئے انہیں میرٹھ کے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

بقول چندر شیکھر، پہلے تو وہ اپنی تنظیم سے کوئی مضبوط امیدوار اتارنے کی کوشش کریں گے اور امیدوار نہ ملنے پر وہ خود مودی کے خلاف چناؤ لڑیں گے۔ انہوں نے بدھ کے روز جاری ایک ویڈیو میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ’’کل (منگل) دیوبند میں ان کے مارچ کو انہیں کے اشارے پر روکا گیا۔ ہمارے پاس مارچ کی اجازت تھی لیکن انتظامیہ اور حکومت اس بات کو لے کر چھوٹ پھیلا رہے ہیں۔‘‘

چندر شیکھر نے کہا، ’’15 مارچ کو دہلی میں بہوجن ہنکار ریلی ہوگی۔ اس میں بڑی تعداد میں لوگ حصہ لیں گے۔ چاہے جو اسے روکنے کی کوشش کرے، اب یہ رُکے گی نہیں۔‘‘ چندر شیکھر نے کہا، ’’لوک سبھا چناؤ میں مایاوتی کو پوری حمایت دی جائے گی۔ اکھلیش یادو کو ابھی تشہیر میں ریزرویشن پر اپنا رخ صاف کرنا ہوگا۔ سماجوادی پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ اپنے بیان سے لوگوں میں غفلت پیدا کر رہے ہیں۔‘‘

بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر سمیت 170 پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج

ادھر، سہارنپور کے دیوبند کوتوالی میں بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھر سمیت 28 نامزد اور تقریبا ڈیڑھ سو نامعلوم لوگوں پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور سرکاری کام میں مخل ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولس سپرنٹندنٹ (دیہات) ودیا ساگر مشرا نے بدھ کو یہاں بتایا کہ چندرشیکھر کے علاوہ تنظیم کے قومی جنرل سکریٹری کمل والیا، ڈاکٹر مسعود، شیوکمار، پروین گوتم اور نیتو گوتم نامزد ملزموں میں شامل ہیں۔ سبھی پر تعزیرات ہند کی دفعات 147، 188، 171، 341 اور 353 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے لیکن کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ ساگر مشرا نے بتایا کہ میرٹھ کے آنند نرسنگ ہوم میں بھرتی بھیم آرمی کے سربراہ کی حالت میں بہتری آئی ہے۔

واضح رہے کہ دیوبند پولس نے منگل کو دوپہر کو دہلی تک پدیاترا نکال رہے چندر شیکھر اور ان کے ساتھیوں کو پولس سے اجازت نہ لینے کے الزام میں قاسم پور گاؤں کے پاس حراست لیا تھا۔ جس کےبعد چندرشیکھر کی طبیعت خراب ہوگئی تھی اور انہیں میرٹھ کے نجی اسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔

اس درمیان، چندرشیکھر کی حمایت میں دیوبند پہنچے دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) طلبہ یونین کے صدر بالاجی، آل انڈیا اسٹوڈنٹس یونین (آئیسا) کے صدر سچیت ڈے اور تنظیم کے سکریٹری فرحان نے آج ضلع انتظامیہ پر الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے اشارے پر کام کررہا ہے اور بھیم آرمی کی پدیاترا روکنا جمہوریت کا قتل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔