اقتصادی بحران کی حقیقت قبول کرے حکومت: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کساد بازاری کے حوالہ سے کہا ’’مگر بی جے پی حکومت اس سچائی کو قبول نہیں کر رہی ہے۔ اقتصادی سپر پاور بننے کی سمت میں یہ بحران ’اسپیڈ بریکر‘ ہے، اس کو بہتر کیے تمام رنگ وروغن بیکار ہے‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اقتصادی بحران کےسلسلہ میں مرکزی حکومت پر پھر شدید حملہ کرتے ہوئے بدھ کو کہا کہ وہ ’میڈيا مینجمنٹ‘ کی بجائے حقیقت قبول کرکے اور اس میں بہتری کی اجتماعی کوشش کرے۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’سبز باغ دکھا کر روز پانچ ٹریلین پانچ ٹریلین بولتے رہنے یا میڈیا کی سرخیاں مینج کرنے سے اقتصادی بہتری نہیں آتی۔ بیرون ملک اسپانسرڈ ایونٹ سے سرمایہ کار نہیں آتے۔ سرمایہ کاروں کا بھروسہ ڈگمگا چکا ہے۔ اقتصادی سرمایہ کاری کی زمین ہل چکی ہے‘‘۔


اپنے دوسرے ٹوئٹ میں پرینکا گاندھی نے کساد بازاری کے حوالہ سے لیپا پوتی نہ کرنے کی نصیحت دیتے ہوئے حکومت کو صلاح دیتے ہوئے کہا ’’مگر بی جے پی حکومت اس سچائی کو قبول نہیں کر رہی ہے۔ اقتصادی سپر پاور بننے کی سمت میں یہ بحران ’اسپیڈ بریکر‘ ہے، اس کو بہتر کئے بغیر تمام رنگ وروغن بیکار ہے‘‘۔ پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ’مندی کی مار‘ ہیش ٹیگ کا بھی استعمال کیا۔


اس سے قبل گزشتہ روز بھی پرینکا گاندھی نے ملک میں چل رہی مندی کے حوالہ سے مودی حکومت پر حملہ بولا تھا۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا، ’’بی جے پی حکومت سے بس اتنا کہنا ہے آپ جو ادھر ادھر کی بات کرکے کارواں لُٹ جانے کی ذمہ داری سے بچنا چاہتے ہیں، یہ مشکل ہوگا۔ لوگ دیکھ رہے ہیں۔


پرینکا گاندھی نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں شاعرانہ انداز میں لکھا تھا، ’’معیشت کے حوالے سے کہا تھا، ’’معیشت کو کر کے چوپٹ، خاموش بیٹھی ہے سرکار، بحران زدہ ہیں کمپنیاں، ٹھپ ہو رہا کاروبار۔ ‘‘ انہوں نے مزید لکھا، ’’ڈرامہ سے دھوکہ سے جھوٹ سے پرچار سے کر کے فریب، عوام سے چھپا رہی حالت ہو گئی پتلی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔