خالصتانی تنظیموں سے وابستہ نو افراد دہشت گرد قرار

حکومت نے قومی سلامتی کو مضبوط بنانے کے عزم اور دہشت گردی کے خلاف ’زیرو ٹالرنس ‘پالیسی کے تحت یہ اہم فیصلہ لیا ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مرکزی وزارت داخلہ نے آج مختلف خالصتان تنظیموں سے وابستہ نو افراد کو ملک مخالف سرگرمیوں کے لئے غیر قانونی سرگرمیاں ( تدارک) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد قرار دے دیا۔ وزارت نے اس سے قبل بھی گزشتہ سال چار لوگوں کو اس قا نون کے تحت دہشت گرد قرار دیا تھا۔

خالصتانی تحریک سے وابستہ افراد جن کو آج دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ان میں سرگرم دہشت گرد تنظیم ’ببر خالصہ انٹرنیشنل ‘کے سربراہ وادوا سنگھ ببر ، پاکستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیم ’ انڑنیشل سکھ یوتھ فیڈریشن‘ کا سربراہ لکھبیر سنگھ،پاکستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیم’ خالصتان زندہ باد فورس ‘ کا سربراہ رنجیت سنگھ ، پاکستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیم خالصتان کمانڈو فورس کے سربراہ پرمجیت سنگھ ، جرمنی میں مقیم دہشت گرد تنظیم خالصتان زندہ باد فورس کا ایک اہم رکن بھوپندر سنگھ بھنڈا ، اور گورمیت بگا،امریکہ میں مقیم دہشت گرد تنظیم ’ سکھ فار جسٹس‘ کا سربراہ رکن گوروپتونت سنگھ ، کینیڈا میں مقیم خالصتان ٹائیگر فورس کا سربراہ ہردیپ سنگھ اور برطانیہ میں قائم دہشت گردی کی تنظیم ببر خالصہ انٹرنیشنل کا سربراہ پرمجیت سنگھ شامل ہیں ۔


یہ تمام افراد سرحد پار اور بیرونی سرزمین سے دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث ہیں۔ اپنی ملک مخالف سرگرمیوں اور اورخالستان تحریکوں میں شامل ہو کر اور اس کی حمایت کے ذریعے پنجاب میں دہشت گردی کو ہوا دینے کی کوشش کر کے اپنے ناپاک عزائم سے ملک کوغیر مستحکم کرنے کی کوششیں کر چکے ہیں ۔

حکومت نے قومی سلامتی کو مضبوط بنانے کے عزم اور دہشت گردی کے خلاف ’زیرو ٹالرنس ‘پالیسی کے تحت یہ اہم فیصلہ لیا ہے۔


حکومت نے کسی شخص کو دہشت گرد نامزد کرنے کے التزامات کو شامل کرنے کے لئے اگست 2019 میں غیر قانونی سرگرمیاں ( تدارک) ایکٹ 1967 میں ترمیم کی تھی ۔ اس ترمیم سے قبل صرف تنظیموں کو دہشت گرد تنظیم نامزد کیا جاسکتا تھا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ برس پارلیمنٹ میں اس پر ہونے والی بحث کے دوران دہشت گردی سے نمٹنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیاتھا۔ اس ترمیم کے بعد حکومت نے ستمبر 2019 میں بدنام زمانہ دہشت گردوں مولانا مسعود اظہر ، حافظ سعید ، ذکی الرحمن لکھوی اور دائود ابراہیم کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔