خوشخبری! نامیبیا سے آئی مادہ چیتا ’سیایا‘ نے چار بچوں کو دیا جنم، مرکزی وزیر صحت نے پیش کی مبارکباد

جب مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو کو پتہ چلا کہ مادہ چیتا سیایا نے چار بچوں کو جنم دیا ہے، تو انھوں نے اسے ’امرت کال‘ کے دوران ہندوستان کے انیمل پروٹیکشن تاریخ میں ایک اہم واقعہ قرار دیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں گزشتہ سال نامیبیا سے کچھ چیتوں کو لا کر بسایا گیا تھا۔ ان چیتوں میں سے ایک مادہ چیتا (جس کا نام سیایا رکھا گیا تھا) نے چار بچوں کو جنم دیا ہے۔ یہ خوشخبری بدھ کے روز ملی اور خبر ملنے کے بعد مرکزی وزیر صحت بھوپیندر یادو نے مبارکباد بھی پیش کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مادہ چیتا اور چار ننھے مہمان فی الحال بالکل صحت مند ہیں۔ ایک اسپیشل ٹیم نئے مہمانوں اور مادہ چیتا کا خاص خیال رکھ رہی ہے۔

چیتا پروٹیکشن پروجیکٹ میں شامل افسران نے نئے مہمانوں کی آمد پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان بچوں کی پیدائش ایک مثبت اشارے ہیں۔ اس سے پتہ چل رہا ہے کہ کونو نیشنل پارک میں چیتے اپنے نئے ماحول میں پوری طرح ڈھل گئے ہیں۔


واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے 72ویں یوم پیدائش کے موقع پر مدھیہ پردیش کے شیوپور ضلع واقع کونو نیشنل پارک میں نامیبیا سے لائے گئے آٹھ چیتوں کو چھوڑا تھا۔ ان میں 5 نر اور 3 مادہ چیتے شامل تھے۔ حال ہی میں ایک مادہ چیتا ساشا کی انفیکشن کے سبب موت ہو گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ 27 مارچ کو کونو نیشنل پارک واقع اپنے باڑے میں ساشا مردہ ملی تھی۔ اس کی کڈنی خراب تھی اور اس کا علاج چل رہا تھا۔ ساشا کی موت کی خبر نے ماحولیاتی کارکنان کو شدید مایوسی میں مبتلا کر دیا تھا، لیکن اب ایک ساتھ چار بچوں کی ولادت نے پھر سے ملک میں چیتا کے بسنے کی امید پیدا کر دی ہے۔

جب مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو کو پتہ چلا کہ مادہ چیتا سیایا نے چار بچوں کو جنم دیا ہے، تو انھوں نے اسے ’امرت کال‘ کے دوران ہندوستان کے انیمل پروٹیکشن تاریخ میں ایک اہم واقعہ قرار دیا۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا کہ ’’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ وزیر اعظم مودی کی دور اندیشانہ قیادت میں 17 ستمبر 2022 کو ہندوستان لائے گئے ایک چیتے نے چار بچوں کو جنم دیا ہے۔‘‘ مرکزی وزیر نے ’پروجیکٹ چیتا‘ کی پوری ٹیم کو اس کے لیے مبارکباد پیش کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔