یہ دھمکیاں کسی اور کو دینا، حیدرآباد کا نام تبدیل کرنے کے یوگی کے بیان پر اویسی کا پلٹ وار

جی ایچ ایم سی انتخابات میں بی جے پی کی وسیع مہم جوئی کے دوران یوگی آدتیہ ناتھ کے حیدرآباد کا نام تبدیل کرنے کے بیان پر مقامی رکن پارلیمنٹ اور مجلس لیڈر اسد الدین اویسی نے بی جے پی پر جوابی حملہ کیا ہے

انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے مجلس لیڈر اسد الدین اویسی /  تصویر بشکریہ ٹوئٹر @aimim_national
انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے مجلس لیڈر اسد الدین اویسی / تصویر بشکریہ ٹوئٹر @aimim_national
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: جی ایچ ایم سی (گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن) کے انتخابات میں بی جے پی کی وسیع مہم جوئی کے دوران اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حیدرآباد کا نام تبدیل کرنے کے بیان پر مقامی رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین) کے لیڈر اسد الدین اویسی نے بی جے پی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ یہاں کا نام بدلنا چاہتے ہیں، یہاں رہنے والوں کو پاکستان، افغانستانی اور روہنگیا قرار دیتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ یکم دسمبر کو مجلس کے حق میں ووٹ ڈال کر یہاں کے عوام ان کے منہ پر طمانچہ رسید کرے گی۔

ایم آئی ایم لیڈر نے کہا ’’بی جے پی کے جتنے لیڈر ہیں، چیف منسٹر ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ حیدرآباد کا نام بدل دیا جائے گا۔ میں یہاں کے عوام سے سوال کر رہا ہوں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ حیدرآباد کا نام تبدیل کر دیا جائے؟ کیا آپ حیدرآباد کا نام بھاگیہ نگر کرنے کے حق میں ہیں؟ اگر آپ چاہتے ہیں کہ حیدرآباد کا نام حیدرآباد ہی رہے تو آپ سے گزارش ہے بی جے پی کو شکست دیں اور مجلس کو کامیاب بنائیں۔‘‘


اویسی نے مزید کہا، ’’بی جے پی کہہ رہی ہے کہ قدیمی شہر میں پاکستانی، افغانستانی اور روہنگیا رہتے ہیں اور وہ یہاں سرجیکل اسٹرائیک کرئے گی۔ میں بی جے پی کو بتایا چاہتا ہوں کہ یہ دھمکیاں کسی اور کو دینا، یہ حیدرآباد کی سرزمین ہے۔ بہار والی چال یہاں کامیاب نہیں ہونے والی۔ یہاں کے لوگ تمہاری ہر چال سمجھتے ہیں۔ تم نے جو قدیمی شہر کی توہین کی ہے، یہاں کی عوام یکم دسمبر کو مجلس کو ووٹ ڈال کر تمہارے منہ پر طمانچہ رسید کریں گے۔‘‘

اس سے قبل یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا، ’’کچھ لوگ مجھ سے پوچھ رہے تھے کہ کیا حیدرآباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر کیا جا سکتا ہے۔ میں نے کہا، کیوں نہیں؟ میں نے ان سے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہم نے فیض آباد کا نام ایودھیا اور الہ آباد کا نام پریاگراج کر دیا، تو حیدرآباد کا نام بھاگیہ ناگر کیوں نہیں کیا جا سکتا؟‘‘

یوگی نے یہ بیان اولڈ سٹی کے لال دروازہ سے بولتے ہوئے دیا تھا، جسے اویسی کی پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔