عآپ نے دلّی میں جگایا ’دردِ دل اور دردِ جگر‘: گوتم گمبھیر

سوشل ایشوز پر کھل کر اپنی رائے پیش کرنے والے معروف کرکٹر گوتم گمبھیر نے دہلی میں خطرناک سطح تک پہنچ چکی آلودگی کے لیے کیجریوال حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

’’دردِ دل، دردِ جگر دلّی میں جگایا عآپ نے، پہلے تو یہاں آکسیجن تھا، آکسیجن بھگایا عآپ نے۔‘‘ یہ زبردست طنز عام آدمی پارٹی (عآپ) پر کیا ہے ہندوستانی ٹیم کے مشہور و معروف بلے باز گوتم گمبھیر نے۔ دراصل دہلی میں فضا زہر آلود ہو چکی ہے جس سے لوگوں کا گھر سے باہر نکلنا خطرناک ہو گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر سوشل ایشوز کو اٹھانے والے گوتم گمبھیر نے اس تعلق سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔

’’دردِ دل، دردِ جگر دل میں جگایا آپ نے‘‘ گانے کے چند الفاظ بدل کر گوتم گمبھیر نے کیجریوال حکومت پر حملہ اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں مذکورہ شعر لکھنے کے ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ ’’آپ کے جھوٹے وعدوں کی وجہ سے ہماری نسلیں دھوئیں میں زندگی گزار رہی ہیں۔‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں کہ ’’ڈینگو اور آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے آپ کے پاس پورا ایک سال کا وقت تھا لیکن افسوس کی بات ہے کہ آپ نے دونوں میں سے کسی پر قابو نہیں پایا۔ اب بھی بیدار ہو جائیے۔‘‘ گمبھیر نے اس ٹوئٹ کو اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو ٹیگ بھی کیا ہے۔

اپنے اس ٹوئٹ کے ساتھ گوتم گمبھیر نے جامع مسجد علاقہ کی تصویر شیئر کی ہے جس میں دھند چھائی ہوئی ہے اور کچھ بھی صاف دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ ہندوستانی ٹیم سے کافی دنوں سے باہر چل رہے گمبھیر کا یہ ٹوئٹ کئی معنوں میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ دراصل دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال آلودگی کنٹرول کی بات تو ہمیشہ کرتے ہیں لیکن کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھاتے۔ دہلی میں تعمیراتی کام بھی اپنے عروج پر ہے اور دہلی-این سی آر میں فیکٹریاں بھی ہوا میں خوب زہر گھول رہی ہیں۔

بہر حال، دہلی کی آب و ہوا اس قدر گندی ہو چکی ہے کہ جمعرات کی صبح دس دنوں کے لیے ’آلودگی ایمرجنسی‘ نافذ کر دی گئی ہے۔ ماحولیاتی آلودگی کنٹرول اتھارٹی یعنی ای پی ایس اے نے تعمیرات جیسی کئی سرگرمیوں پر یکم نومبر سے پابندی عائد کر دی ہے۔ ساتھ ہی آئندہ 10 دنوں کے لیے دہلی کے باشندوں سے گزارش کی ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آب و ہوا کے معیار میں مزید گراوٹ آ سکتی ہے اس لیے احتیاطی قدم اٹھانا انتہائی ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */