بدمعاشوں نے یوگی کی پولس کو دیا چکما، آنکھ میں مرچی ڈال جرائم پیشہ کو لے کر فرار

کانسٹیبل کا کہنا ہے کہ ’’کھانا پیش کیے جاتے وقت تین چار مسلح افراد وہاں آئے اور ہم پر لال مرچ کا پاؤڈر پھینک گولی باری شروع کر دی۔ حملہ آوروں پر ہم نے بھی جوابی گولی باری کی لیکن وہ فرار ہو گئے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مظفر نگر کے جانسٹھ علاقہ میں کچھ نامعلوم بندوق بردار پولس حراست سے ایک بدنام زمانہ جرائم پیشہ روہت سانڈو کو چھڑا کر لے گئے۔ پولس نے بدھ کو بتایا کہ حملہ آوروں نے روہت کے ساتھ چل رہے سب انسپکٹر پر گولی چلا کر اسے چھڑا لیا۔ 38 الگ الگ مجرمانہ معاملوں میں ملزم 26 سالہ سانڈو مرزا پور جیل میں بند تھا۔ اسے منگل کو عدالت میں ایک سماعت کے لیے مظفر پور لایا گیا تھا۔

سماعت کے بعد واپس لے جاتے وقت پولس جانسٹھ میں رات کو کھانے کے لیے ایک ڈھابے پر رک گئی۔ موقع پر موجود کانسٹیبل اکھلیش سنگھ نے کہا کہ ’’کھانا پیش کیے جاتے وقت تین چار مسلح افراد وہاں آئے اور انھوں نے ہم پر لال مرچ کا پاؤڈر پھینک کر گولی باری شروع کر دی۔ حملہ آوروں پر ہم نے بھی جوابی گولی باری کی۔ لیکن وہ روہت سانڈو کو لے کر بھاگنے میں کامیاب رہے۔ سب انسپکٹر دُرگ وجے سنگھ گولی لگنے سے زخمی ہو گئے ہیں۔‘‘


واقعہ کے بعد علاقے میں گینگ وار ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں کیونکہ سانڈو مغربی اتر پردیش کے ایک بدنام زمانہ گروہ مکھیا سشیل موچھ کا حریف ہے۔ پولس ذرائع کے مطابق سکھیرا تھانہ حلقہ میں محکمہ خزانہ کے ایک افسر پرمود شرما کے قتل معاملہ میں سانڈو کو نومبر 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد میں اسے مرزا پور جیل بھیج دیا گیا۔

مظفر نگر کے سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ ابھشیک کے مطابق ’’علاقے میں تلاش جاری ہے اور ملحقہ اضلاع کو بھی محتاط کر دیا گیا ہے۔ ہم روہت سانڈو کو بہت جلد گرفتار کر لیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Jul 2019, 3:10 PM