پھر بڑھ سکتی ہے پٹرول کی قیمت، سعودی حکومت کا فیصلہ ہوگا اثر انداز

سعودی عرب نے کچے تیل کو لے کر ایک بڑا فیصلہ لیا ہے جس کے بعد یہ مانا جا رہا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں جاری کمی ایک بار پھر رک جائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سعودی عرب دنیا کے ان بڑے ممالک میں سے ایک ہے جو سب سے زیادہ کچا تیل پیدا کرتا ہے اور اب اس ملک نے اپنی تیل کی پیدوار گھٹانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سعودی عرب کے اس فیصلہ کے فوراً بعد عالمی سطح پر کچے تیل کی قیمتوں میں دو فیصدی سے زیادہ کا اضافہ ہو گیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دوسرے ممالک بھی اپنے کچے تیل کی پیداوار گھٹاتے ہیں تو تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ اگر ایسا ہوا تو ہندوستان کو جہاں ایران سے تیل لینے کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں راحت ملی تھی وہ ختم ہو جائے گی اور تیل کی قیمتوں میں پھر سے اضافہ شروع ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ اکتوبر ماہ میں سپلائی بڑھنے اور ڈیمانڈ گھٹنے کے چلتے کچے تیل کی قیمتیں بیس فیصد تک کم ہو گئی تھیں ۔ فی الحال بریٹ کروڈ کی قیمتیں 71 ڈالر فی بیرل کے اوپر پہنچ گئی ہے ۔ 3 اکتوبر کو کچا تیل اس سال کے سب سے اوپری سطح 86.74 ڈالر فی بیرل ہو گیا تھا۔ کچے تیل میں گراوٹ کی مرکزی وجہ روس، سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے کچے تیل کی پیداوار میں اضافہ تھا۔

سعودوی عرب کے وزیر برائے تیل خالد الفلاح نے صحافیوں کو بتایا کہ سعودی عرب کی تیل کمپنی نومبر ماہ کے مقابلہ دسمبر میں کچے تیل کی پیداوار پانچ لاکھ فی بیرل تک گھٹا سکتی ہے۔ اس فیصلہ سے تیل کی عالمی سپلائی میں 0.50 فیصدی تک کم آ جائے گی ۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ کچا تیل ایکسپورٹ کرنے والے ممالک اگر سعودی عرب کی طرح فیصلہ لیتے ہیں تو کچے تیل کی قیمتیں بہت تیزی سے بڑھیں گی۔ واضح رہے ابھی تک صرف سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔