فرضی سِم سے ٹھگی پر روک لگانے کے لئے حکومتی اقدام، نیا نظام متعارف کرانے کی تیاری

اس نظام کے تحت موبائل گاہکوں کو ایک منفرد آئی ڈی فراہم کی جائے گی اور ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد فرضی نمبروں کو ہٹا دیا جائے گا

فرضی سِم
فرضی سِم
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: فرضی سِم یعنی کہ ایسا سِم جسے فرضی دستاویزات کے سہارے حاصل کیا جاتا ہے، کے ذریعے ٹھگی کرنا اب عام بات ہو چکی ہے۔ اس طرح کے سِم کے ذریعے ٹھگی کرنے میں گروہ کے گروہ ملوث ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اس طرح کے سم لگاکر لوگوں کو فون کرتے ہیں اور لالچ یا غلط بیانی کے ذریعے ان سے بینک کھاتہ کی تفصیلات مثلاً او ٹی پی، سی وی وی یا پھر پِن حاصل کر لیتے ہیں اور لوگوں کے ہزاروں لاکھوں روپے اڑا لیتے ہیں۔

سِم کے ذریعے اس طرح کی ٹھگی کرنے والوں پر حکومت قدغن لگانے کی تیاری کر رہی ہے اور باقاعدہ طور پر ایک نظام تیار کیا جا رہا ہے۔ اس نظام کے تحت تمام موبائل نمبروں کا ایک مرکزی ڈیٹا بیس تیار کیا رہا ہے، جس میں ایک ایک تمبر کی معلومات موجود ہوگی۔


میڈیا رپوٹ کے مطابق مرکزی حکومت گاہکوں کا سینٹرل ڈیٹا بیس تیار کرے گی اور موبائل کمپنیوں کو سینٹرل ڈیٹا بیس سسٹم سے جوڑا جائے گا۔ اس نظام کے تحت موبائل گاہکوں کو ایک منفرد آئی ڈی فراہم کی جائے گی اور ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد فرضی نمبروں کو ہٹا دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ٹھگی کرنے کی شکایت موصول ہونے پر فوری طور پر کارروائی انجام دی جائے گی۔ مرکزی وزارت داخلہ نے سِم کے ذریعے ٹھگی اور دھوکہ دہی پر قابو پانے کے لئے سائبر سیل کو اہم ذمہ داری سونپی ہے۔

لوگوں کو موبائل فون کے ذریعے یا آن لائن طریقہ سے ٹھگی کا شکار ہونے سے بچانے کے لئے حکومت نے حال ہی میں ہیلپ نمبر بھی جاری کیا ہے، جو فی الحال 7 ریاستوں میں کام کر رہی ہے۔ اگر کسی کے ساتھ ٹھگی کی جاتی ہے تو وہ 155260 پر فون ملا کر شکایت درج کرا سکتا ہے۔ یہ ہیلپ لائن دہلی، یوپی، راجستھان، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور اتراکھنڈ میں خدمات انجام دے رہی ہے اور جلد ہی اس کے دائرہ کی مزید ریاستوں میں توسیع کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 Jul 2021, 8:40 AM
/* */