جھارکھنڈ اور آسام کے سابق گورنر سید سبط رضی کا لکھنؤ میں انتقال

سید سبط رضی تین مرتبہ راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 1980 سے 1985 تک، دوسری مرتبہ 1988 سے 1992 تک اور تیسری مرتبہ 1992 سے 1998 تک راجیہ سبھا کے رکن کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے۔

سید سبط رضی، فائل تصویر آئی اے این ایس
سید سبط رضی، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: جھارکھنڈ اور آسام کے سابق گورنر سید سبط رضی کا ہفتہ کے روز لکھنؤ میں انتقال ہو گیا۔ وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور کنگ جارج میڈیکل کالج کے ٹراما سینٹر میں زیر علاج تھے۔ وہ ضعیف العمری سے متعلق کئی بیماریوں میں مبتلا تھے۔

کانگریس سے وابستہ سید سبط رضی 7 مارچ 1939 کو اتر پردیش میں کانگریس کے گڑھ رائے بریلی میں پیدا ہوئے تھے۔ رائے بریلی کے حسین آباد ہائر سیکنڈری اسکول سے دسویں جماعت مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے شیعہ کالج میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے طلبہ سیاست کا آغاز کیا۔ انہوں نے لکھنؤ یونیورسٹی سے بی کام کیا۔


سبط رضی تین مرتبہ راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 1980 سے 1985 تک، دوسری مرتبہ 1988 سے 1992 تک اور تیسری مرتبہ 1992 سے 1998 تک راجیہ سبھا کے رکن کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے۔

ان کے جاننے والے بتاتے ہیں کہ پڑھائی کے ساتھ وہ جیب خرچ نکالنے کے لیے کئی ہوٹلوں کا حساب کتاب بھی دیکھتے تھے۔ وہ اتر پردیش کانگریس یوتھ کانگریس کے صدر اور پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری سمیت پارٹی میں کئی تنظیمی عہدوں پر فائز رہ چکے تھے۔


کانگریس پارٹی سے وابستہ متعدد لیڈران نے سید سبط رضی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ جھارکھنڈ کے وزیر صحت بنا گپتا اور جھارکھنڈ پردیش کانگریس کے صدر راجیش ٹھاکر نے سید سبط رضی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔