بہار: پٹنہ میں سیلاب متاثرین کا حکومت اور انتظامہ کے خلاف احتجاج

مظاہرین کا کہنا ہے کہ پٹنہ نگر نگم اور دیگر سرکاری ایجنسیاں چھ دن پہلے بارش بند ہونے کے باوجود کالونیوں اور اپارٹمنٹوں سے سیلاب کا پانی باہر نکالنے میں ناکام رہی ہیں

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں آنے والے سیلاب کے پانی کا اخراج نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے اور انہوں نے ہفتہ کے روز حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران لوگوں نے مقامی انتظامیہ اور ریاستی حکومت سے انہیں راحت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پٹنہ کے داناپور علاقہ کے رہائشیوں نے گولا روڈ ٹی پوائنٹ کے نزدیک سڑک پر جام لگا دیا۔ اس دوران لوگوں نے ٹائر جلائے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ پٹنہ نگر نگم اور دیگر سرکاری ایجنسیاں چھ دن پہلے بارش بند ہونے کے باوجود کالونیوں اور اپارٹمنٹوں سے سیلاب کا پانی باہر نکالنے میں ناکام رہی ہیں۔ مقامی پولس افسران نے مظاہرین سے سڑک پر لگائے گئے جام کو ختم کرنے کی اپیل کی۔


شہر بھر میں پانی کے جماؤ والے علاقوں کے کافی لوگوں نے گزشتہ تین دنوں میں ایک درجن سے زیادہ مقامات پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان مظاہروں کے بعد اعلیٰ سرکاری افسران کی طرف سے صورت حال میں آ رہی بہتری کے دعوے بے نقاب ہو گئے ہیں۔

افسران کے مطابق پانی بھراؤ والے علاقوں میں راجیندر نگر، کنکڑ باغ اور قدم کنواں علاقہ میں رہنے والوں کو تاحال کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ یہاں اب بھی تین سے لے کر چار فٹ تک پانی بھرا ہوا ہے۔


شہر میں اب بھی جام سیویج اور ڈرینیج سسٹم کو درست کیا جانا باقی ہے۔ پٹنہ کا ایک حصہ پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے گزشتہ چار دنوں سے پھلوں اور سبزیوں جیسی ضروری اشیاء کے دام کافی بڑھ گئے ہیں۔

بہار میں ہوئی بھاری بارش کے بعد پٹنہ کے علاوہ 14 اضلاع میں بھی سیلاب آیا ہوا ہے، ریاست میں سیلاب کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 73 تک پہنچ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Oct 2019, 5:54 PM
/* */