آزادی کے بعد ہندوستان پہلی بار ’دو راہے‘ پر، حکومت عوام کی کمر توڑنے میں مصروف: سونیا

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے متنازعہ زرعی قوانین اور پٹرول-ڈیزل و رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت غریب، کسان اور متوسط طبقہ کی کمر توڑ رہی ہے۔

سونیا گاندھی، تصویر@INCIndia
سونیا گاندھی، تصویر@INCIndia
user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے متنازعہ زرعی قوانین اور کورونا بحران میں بدحال معیشت میں حکومت کے ذریعہ پٹرول-ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمت بڑھانے پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایکسائز ڈیوٹی کی شرحیں یو پی اے حکومت کے برابر کر کے بے حال عوام کو راحت دیں اور تینوں زرعی قوانین کو بھی فوری رد کر کے کسانوں کے مطالبات پورے کیے جائیں۔

کانگریس صدر نے ایک بیان جاری کر کہا کہ ’’آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ملک ایک دوراہے پر کھڑا ہے۔ ایک طرف ملک کا اَن داتا گزشتہ 44 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر اپنے جائز مطالبات کی حمایت میں تحریک چلا رہا ہے، دوسری طرف ملک کی تاناشاہ، بے حس اور بے درد بی جے پی حکومت غریب کسان اور متوسط طبقہ کی کمر توڑنے میں مصروف ہے۔‘‘


سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ ’’کورونا کے قہر سے بدحال معیشت کے درمیان مودی حکومت اپنا خزانہ بھرنے کے لیے ’آفت کو موقع‘ بنانے میں مصروف ہے۔ آج خام تیل کی قیمت 50.96 ڈالر فی بیرل ہے یعنی صرف 23.43 روپے فی لیٹر۔ لیکن اس کے باوجود ڈیزل 74.38 روپے اور پٹرول 84.20 روپے فی لیٹر میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ یہ گزشتہ 73 سال میں سب سے زیادہ ہے۔‘‘

سونیا گاندھی نے اپنے بیان میں آگے کہا کہ ’’بین الاقوامی بازار میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود حکومت نے عام صارف کو اس کا فائدہ دینے کی جگہ ایکسائز ڈیوٹی میں بے تحاشہ اضافہ کر کے منافع وصولی کے سبھی ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ گزشتہ ساڑھے چھ سالوں میں مودی حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر تقریباً 1900000 کروڑ روپے عوام کی جیب سے وصول کیے ہیں۔ یہی نہیں، گیس سلنڈر کی قیمتوں میں بھی بی جے پی حکومت نے بے تحاشہ قیمتیں بڑھا کر ہر گھر کا بجٹ بگاڑا ہے۔‘‘


آخر میں سونیا گاندھی اپیل کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ پٹرول-ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کی شرحیں یو پی اے حکومت کے برابر کرے اور پریشان حال عوام کو فوری راحت دے۔ میں حکومت سے تینوں زرعی قوانین بھی فوری طور پر رد کر کے کسانوں کے سبھی مطالبات منظور کرنے کی پرزور گزارش کرتی ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔