ماسک نہ پہننے والوں پر 2000 کا جرمانہ غیر مناسب، فیصلہ واپس لے کیجریوال حکومت: انل چودھری

دہلی کانگریس کے صدر انل چودھری نے ماسک نہیں پہننے پر عائد ہونے والے جرمانہ کو 500 سے بڑھا کر 2000 کئے جانے کے فیصلہ کو غلط قرار دیا اور دہلی حکومت سے اس فیصلہ کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا

دہلی کانگریس کے سربراہ انل چودھری / تصویر ڈی پی سی سی
دہلی کانگریس کے سربراہ انل چودھری / تصویر ڈی پی سی سی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ انل چودھری نے ماسک نہیں پہننے پر عائد ہونے والے جرمانہ کو پانچ سو روپے سے بڑھا کر دو ہزار روپے کئے جانے کے دہلی حکومت کے فیصلہ کو غلط قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس فیصلہ کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہئے۔

انل چودھری نے کہا کہ دہلی کے وزیر علیٰ اروند کیجریوال کو کُل جماعتی اجلاس طلب کرنے میں آٹھ مہینے لگ گئے جبکہ کورونا جیسے حساس مسئلہ پر دہلی کی صورت حال کو بہتر بنانے کی غرض سے فوری طور پر کل جماعتی اجلاس طلب کرنا ناگزیر تھا۔

انل چودھری نے کہا کہ حکومت کے بازاروں میں لاک ڈاؤن لگانے کو کانگریس جائز نہیں مانتی، کیونکہ کاروباری طبقہ پہلے ہی آٹھ مہینے تک لاک ڈاؤن نافذ رہنے کی وجہ سے بحران سے دو چار ہے۔ کُل جماعتی اجلاس میں انل چودھری کے ساتھ نائب صدر جے کشن بھی شامل ہوئے تھے۔

دہلی کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ لاک ڈاؤں کی جگہ بازاروں میں کووڈ پروٹوکال کی رہنما ہدایات پر عمل کرایا جانا چاہئے، کیونکہ تاجر طبقہ لاک ڈاؤن کو برداشت کرنے کی حالت میں نہیں ہے۔


انل چودھری نے دہلی حکومت کے ماسک نہیں پہننے پر جرمانہ کو 500 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کرنے دینے کے فیصلہ کو غیر مناسب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کو جرمانہ عائد کرنے کے بجائے بیداری کے لئے مہم چلانی چاہئے، کیونکہ جرمانہ بڑھا کر حکومت اپنا خزانہ بھرنا چاہتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ بدعنوانی میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کو ماسک نہیں پہننے پر بڑھائے گئے جرمانہ کے فیصلہ کو فوراً واپس لینا چاہئے۔

دہلی سکریٹریٹ میں منعقدہ ہونے والے کُل جماعتی اجلاس میں انل چودھری نے دہلی کانگریس کی طرف سے یہ مطالبہ کیا کہ نجی لیب میں ہونے والے آر ٹی-پی سی آر کووڈ ٹیسٹ کی سہولت کو دہلی والوں کے لئے مفت فراہم کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ راجدھانی میں بڑھتے کورونا کے معاملوں کے پیش نظر ٹیسٹوں کی تعداد کو بڑھا کر دو لاکھ یومیہ کیا جائے اور جانچ رپورٹ 24 گھنٹوں میں جاری کئے جانے کو یقینی بنایا جائے تاکہ کورونا کے مریضوں کا علاج جلد از جلد شروع کیا جا سکے۔


انل چودھری نے بتایا کہ اجلاس کے دوران انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں کے روزگار اور کاروبار بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور لوگ ذریعہ معاش کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں، لہذا کانگریس پارٹی کی نیائے اسکیم کی طرز پر ہر ایک کنبہ کو 72000 روپے سالانہ کا معاوضہ فراہم کیا جانا چاہئے۔ نیز دہلی میں کنٹینمنٹ زون میں آنے والے کنبوں کو 10000 روپے ماہانہ کے حساب سے مالی امداد فراہم کی جانی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ شادی کی تقاریب میں 200 کی جگہ 50 لوگوں کے شامل ہونے کے حکم کی وجہ سے کنبوں کو ہونے والے نقصان کی تلافی کے لئے بھی معاوضہ دیا جانا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔