’دی کشمیر فائلس‘ پر تنازعہ جاری، فاروق عبداللہ نے کہا ’سچ سامنے لانے کے لیے حکومت جانچ کروائے‘

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیر معاملے کی حقیقت سامنے لانے کے لیے سپریم کورٹ کے سبکدوش جج سے جانچ کروانی چاہیے۔

فاروق عبداللہ، تصویر یو این آئی
فاروق عبداللہ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

’دی کشمیر فائلس‘ پر جاری تنازعہ کے درمیان جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیر معاملے کی سچائی کو سامنے لانے کے لیے سپریم کورٹ کے سبکدوش جج سے جانچ کروانی چاہیے۔ بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں کشمیر کے سچ اور ’دی کشمیر فائلس‘ فلم کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ تعریف کرنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر حکومت سچ کو سامنے لانا چاہتی ہے تو انھیں سپریم کورٹ کے سبکدوش جج سے اس پورے واقعہ کی جانچ کروانی چاہیے۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہر فلم میں اپنی اپنی کہانی ہوتی ہے اور ہر فلم سچی ہو یہ ضروری نہیں ہے۔ اس لیے سچ سامنے لانے کے لیے جانچ ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ بھی ہوا وہ کیسے ہوا؟ کیوں ہوا؟ کس نے کیا؟ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ انھوں نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر جگموہن کی بھی فائل کھولے جانے کا مطالبہ کیا۔


حجاب تنازعہ پر کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ حجاب پہننا یا نہیں پہننا نجی معاملہ ہے اور کئی ممالک میں اسے اسلام کا لازمی حصہ مانا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔