کسان تحریک: یکم جنوری سے کسان ’سنویدھان سنکلپ‘ لیں گے

اتل کمار انجان نے کہا کہ یکم جنوری کو کسان دس بجے سے لے کر تین بجے تک گاؤں سے لے کر ضلع سطح پر اجتماعی طور پر سنویدھان سنکلپ لیں گے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: ملک کے کسان اپنی تحریک کو تیز کرنے کے لئے ایک جنوری کو تین زرعی قانونوں کی واپسی کے لئے ہر ضلع اور گاؤں میں ’سنویدھان سنکلپ‘ لیں گے۔ آل انڈیا کسان سبھا کے قومی جنرل سکریٹری اور سوامی ناتھن کمیشن کے سابق رکن اتل کمار انجان نے یہ اطلاع دی۔ اتل کمار انجان نے کہا کہ آل انڈیا کسان جدوجہد کوآرڈنیشن کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے سال بھی تحریک کو مرحلے وار طریقے سے قومی سطح پر جاری رکھا جائے گا۔ یکم جنوری کو کسان دس بجے سے لے کر تین بجے تک گاؤں سے لے کر ضلع سطح پر اجتماعی طور پر سنویدھان سنکلپ لیں گے۔

انجان نے بتایا کہ کسان 29 دسمبر کو بہار کے پٹنہ میں گورنر ہاؤس پر اعلی سطحی مظاہرہ کریں گے۔ اسی دن تمل ناڈو کے تنجاور میں ریاست کے کسان تین زرعی قانونوں کو واپس لینے کے لئے اور کھیتی کی صنعت کاری کے خلاف مظاہرہ کرکے صدر جمہوریہ اور گورنر کو میمورنڈم سونپیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں میں بھی کسان تحریک نے رفتار پکڑلی ہے۔ آسام اور منی پور میں کسانوں نے ہر ضلع میں تحریک اور بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔30 دسمبر کو منی پور کے دارالحکومت امپھال میں کسان احتجاج کرکے گورنر کو میمورنڈم سونپیں گے۔


آل انڈیا کسان جدو جہد کمیٹی کے ورکنگ گروپ کے رکن اتل کمار انجان نے بتایا کہ کسانوں کی تحریک وسیع عوامی حمایت حاصل کر رہی ہے۔ ریاست اور مرکزی حکومت کے ملازمین تنظیموں، بینک ملازمین تنظیموں، ریلوے سمیت سبھی ٹریڈ یونینوں نے کھلی اور فعال حمایت دی ہے اور تحریک، مظاہرے میں وہ شامل ہو رہے ہیں۔ ملک کے کسانوں نے مختلف سطحوں پر اپنی تنظیموں کے ذریعہ ایک لاکھ سے زیادہ ٹیلی گرام، ای میل، واٹس ایپ میں صدرجمہوریہ تک اپنی بات پہنچا کر ان کی فعال مداخلت کی امید کی۔

اتل کمار انجان نے کہا کہ مرکزی حکومت سے کسان تنظیم بات کرنے کو تیار ہیں اور حکومت بھی تینوں زرعی قانونوں کو واپس لے کر کسانوں کے ساتھ ہمدردی کا اعلان کرے۔ دہلی کے بارڈر پر ایک ماہ سے مظاہرہ کرنے والے لاکھوں کسانوں میں 40 کسان پچھلے ایک ماہ میں اپنی شہادت دے چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔