کسانوں نے بی جے پی لیڈر کے گھر کے باہر اجھل دی گوبر سے بھری ٹرالی

کسان بی جے پی لیڈر سود کے اس حالیہ بیان کی مخالفت کر رہے تھے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ دہلی کی سرحدوں پر کسان پکنک منانے جا رہے ہیں۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

ہوشیارپور: زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کے مابین کسانوں نے آج پنجاب کے سابق وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما تیکشن سود کی رہائش گاہ کے دروازے کے سامنے گوبر سے بھری ٹرالی خالی کر دی۔ ناراض کسان بی جے پی لیڈر سود کے اس حالیہ بیان کی مخالفت کر رہے تھے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ دہلی کی سرحدوں پر کسان پکنک منانے جا رہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ واقعہ کے وقت بی جے پی لیڈر سود گھر میں موجود تھے اور آوازیں سن کر باہر آ گئے۔ ان کے ساتھ ان کے کچھ حامی اور بی جے پی کے کارکن بھی تھے جنہوں نے کسانوں کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ اس درمیان پولس افسر رویندر سنگھ سندھو پولس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ پولس کو دیکھ کر مظاہرین منتشر ہو گئے۔


بعد ازاں دوپہر کو تقریباً 12 بجے سود اور بی جے پی کے ضلع صدر نیپُن شرما کی قیادت میں بی جے پی کے کارکنان نے رائے بہادر جودھامل روڈ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ بی جے پی کا دھرنا ساڑھے تین بجے اس وقت اٹھایا گیا جب پولس نے کاروائی کی یقین دہانی کروائی۔ بی جے پی لیڈر نے میڈیا سے بات چیت میں الزام عائد کیا کہ مظاہرین کسان نہیں تھے اور وہ شہر کے امن و امان کو درہم برہم کرنے کی کوشش کرنے والے ’شرپسند عناصر‘ تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */