کسان تھک کر اپنی تحریک ختم نہیں کرنے والے: نواب ملک

نواب ملک نے کہا کہ ’’اگر ہم نئے زراعتی قوانین کو نافذ کرنا چاہتے ہیں تو یہ بات چیت کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے۔ مرکزی حکومت کے منظور کردہ جابرانہ زراعتی قوانین کو واپس لیا جانا چاہئے ۔‘‘

نواب ملک، تصویر آئی اے این ایس
نواب ملک، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اورنگ آباد/ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے بدھ کے روز کہا کہ مرکزی حکومت کا یہ سوچنا غلط ہے کہ طویل عرصے سے زراعتی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے تھک جانے سے ان کی تحریک ختم ہوجائے گی۔ ‘ی ہایت کی ہے"انھوں نے ساتھ ہی کہا کہ ’’نئے زراعتی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے چھ ماہ مکمل ہونے پر کسان آج یوم سیاہ منا رہے ہیں اور احتجاج کررہے ہیں۔ این سی پی سمیت 14 پارٹیوں نے اس تحریک کی حمایت کی ہے۔‘‘

نواب ملک نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسانوں سے اظہار یکجہتی کریں اور کالی پٹی پہن کر یا سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی مخالفت کا اظہار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر ہم نئے زراعتی قوانین کو نافذ کرنا چاہتے ہیں تو یہ بات چیت کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے۔ مرکزی حکومت کے منظور کردہ جابرانہ زراعتی قوانین کو واپس لیا جانا چاہئے اور کسانوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔‘‘


این سی پی لیڈر نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے بنائے گئے زراعتی قوانین پر روک لگا دی ہے۔ اس کا نفاذ شروع نہیں ہوا ہے، اس لئے اگر لوگ چھ مہینے تک اس کی مخالفت کر رہے ہیں، مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ کورونا کے دور میں تحریک کمزور ہوئی ہے، لیکن مرکز کو یہ جان لینا چاہئے کہ کسان زراعتی قوانین کے خلاف ہیں اور مرکز کو ان قوانین کو منسوخ کردینا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔