اے پی میں کسانوں کا احتجاج 32 ویں دن میں داخل

کسانوں نے موجودہ حکومت پر الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کر رہے ہیں۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طور پر واپس لے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: راجدھانی کے طور پر امراوتی کو ہی برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں کا احتجاج 32 ویں دن میں داخل ہو گیا۔ راجدھانی امراوتی کے 29 دیہاتوں بشمول مندڈم، تُلورو علاقوں کے کسانوں، خواتین اور طلبہ نے احتجاج جاری رکھا اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے رویہ کے سبب 29 دیہاتوں کے کسان سڑک پر آنے پر مجبور ہو گئے۔

کسانوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی ریاست کی تین راجدھانیوں کے قیام کی تجویز سے فوری طور پر دستبرداری اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ 32 دنوں سے یہ احتجاج جاری ہے تاہم مقامی اراکین اسمبلی اس پر کیوں توجہ نہیں دے رہے ہیں۔


کسانوں کی بڑی تعداد نے خیمہ میں پلے کارڈس تھام کر احتجاج کیا اور ریاست کی تین دارالحکومتوں کے قیام کی تجویز کی شدید مخالفت کرتے ہوئے نعرے بازی بھی کی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔

کسانوں نے واضح کیا کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہیے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔ کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کر رہے ہیں۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طورپر واپس لے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔