سردی کی لہر سےپورا شمالی ہندوستان کانپ رہا ہے

دھند کے باعث مسافروں کی نقل و حرکت بھی متاثر ہو رہی ہے۔ قومی دارالحکومت میں دھند اور سردی کی وجہ سے آج کچھ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

شدید سردی سے پورا شمالی ہندوستان کانپ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، دہلی، اتر پردیش، بہار کے کئی حصوں میں شدید سردی اور انتہائی گھنی دھند کی کیفیت ہے۔ عوام کو آئندہ 2 سے 3 روز تک شدید سردی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پیر کی رات بھی کئی مقامات پر دھند کی وجہ سے قریب کا بھی نہیں دکھائی دے رہا تھا یعنی وزیبلیٹی نہ کے برابر تھی ۔ امبالہ، حصار، بہرائچ اور گیا میں وزیبلیٹی 50 میٹر رہ گئی ہے۔

دوسری جانب پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ ہماچل پردیش کے منالی میں اٹل ٹنل کے جنوبی حصے میں شدید برف باری ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے میدانی علاقوں میں بھی درجہ حرارت میں زبردست کمی دیکھی گئی ہے۔ دارالحکومت دہلی کی بات کریں تو یہاں پیر کو مسلسل پانچویں دن سردی کی لہر ریکارڈ کی گئی اور کم سے کم درجہ حرارت 5 ڈگری سیلسیس رہا۔


یہ دہلی میں گزشتہ ایک دہائی میں جنوری کی سب سے طویل سردی کی لہر ہے۔ اس سے قبل آخری بار جنوری 2013 میں دارالحکومت میں ایسی سردی پڑی تھی۔ پوری دہلی اس وقت سردی کی لہر اور دھند کی لپیٹ میں ہے۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کی پیشین گوئی کے مطابق، 11 اور 13 جنوری کے درمیان ایک ویسٹرن ڈسٹربنس شمالی ہندوستان کو متاثر کرنے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہو سکتا ہے۔

آج راجدھانی دہلی میں سردی کی لہر کو لے کر یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ گھنی دھند کے لیے یلو الرٹ بھی ہے۔ دارالحکومت میں کم سے کم درجہ حرارت 5 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 19 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ پالم اور صفدرجنگ میں دھند کی وجہ سے وزیبلیٹی 50 میٹر تک ناپی گئی۔ محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز تک وزیبلیٹی صفر رہنے کی وارننگ دی ہے۔


دھند کے باعث مسافروں کی نقل و حرکت بھی متاثر ہو رہی ہے۔ قومی دارالحکومت میں دھند اور سردی کی وجہ سے آج (10 جنوری) کو کچھ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔ ان میں دہلی-کھٹمنڈو، دہلی-جے پور، دہلی-شملہ، دہلی-دہرادون، دہلی-چندی گڑھ-کلو جانے والی پروازیں شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔