ملک کو ’ہندو راشٹر‘ بنانے کی کوششیں، مسلمانوں کو مظلوم و محکوم بناکر رکھ دیا گیا: فاروق

فاروق عبداللہ نے کہا ’ریاست اس وقت ایک پُرآشوب دور سے گزر رہی ہے اور ہر سو سازشوں کا جال بچھا یا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب ملک کو ایک ہندو دیش بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیری قوم ہی نہیں بلکہ ملک کے مسلمانوں کی نظریں بھی نیشنل کانفرنس کے اراکین پارلیمان پر ٹکی ہوئی ہیں کیونکہ بقول ان کے فرقہ پرستوں نے مسلمانوں کو مظلوم اور محکوم بنا کر رکھ دیا ہے اور ملک کو ایک ہندو راشٹر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف آئے روز ایسے واقعات پیش آرہے ہیں جو ملک کے سیکولر کردار پر بدنما داغ بن رہے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ اب صرف مسلم نام ہونے کی بنا پر شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسا رجحان ملک کی سالمیت اور آزادی کے لئے بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے اراکین پارلیمان کو جموں وکشمیر سمیت ملک کے تمام مسلمانوں کی ترجمانی کرنی ہے۔


فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں صوبہ کشمیر کے پارٹی عہدیداروں و کارکنوں کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ تمام سینئر لیڈران، ضلع صدور، بلاک صدور، خواتین اور یوتھ ونگ کے عہدیداران اور نومنتخب اراکین پارلیمان بھی موجود تھے۔

پارٹی ترجمان کے مطابق اجلاس میں پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور پارٹی لیڈران و ضلع صدور نے اجلاس میں اپنی اپنی آراء پیش کیں۔ اجلاس میں مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی غور و خوض کیا گیا۔


فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا 'ریاست اس وقت ایک پُرآشوب دور سے گزر رہی ہے اور ہر سو سازشوں کا جال بچھا یا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب ملک کو ایک ہندو دیش بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور اس مقصد کے حصول کے لئے مسلمانوں کے خلاف نفرتیں پیدا کیں جا رہی ہیں۔ اس طوفان کا مقابلہ کرنے ریاست اور ملک میں صحیح سوچ رکھنے والوں کو متحدہ ہونے کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہا 'پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کو زیر کرنے کے لئے کوئی بھی کثر باقی نہیں چھوڑی گئی، ہمارے اُمیدوروں کی ہار کو یقینی بنانے کے لئے ہر ایک حربہ اپنا گیا لیکن عوامی اشتراک اور تعاون سے ہمیں شاندار جیت نصیب ہوئی۔ کشمیری عوام نے ہمیں اپنا اعتماد دیا ہے اور ہمیں اس اعتماد کی لاج رکھنی ہے اور عوامی اُمنگوں، خواہشات، جذبات اور احساسات کے عین مطابق کام کرنا ہے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔