ڈی ایس پی سریندر سنگھ کا قتل کھٹر حکومت میں تباہ نظامِ قانون کی مثال: کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’سرکاری تحفظ میں پھل پھول رہے کانکنی مافیاؤں کی ہمت اب اتنی بڑھ گئی ہے کہ انھوں نے نوح ضلع کے تاوڈو میں ہریانہ پولیس کے ایک ڈی ایس پی پر ڈمپر چڑھا کر قتل کر دیا۔‘‘

جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے ہریانہ کے نوح میں غیر قانونی کانکنی مافیا کے ذریعہ ہریانہ پولیس کے ڈی ایس پی سریندر سنگھ کے بے رحمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے سریندر سنگھ کے کنبہ سے اظہارِ ہمدردی بھی کی۔

اپنے بیان میں جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’بی جے پی کے دور اقتدار میں ہریانہ میں نظامِ قانون پوری طرح سے ناکام ہو چکا ہے۔ سرکاری تحفظ میں پھل پھول رہے غیر قانونی کانکنی مافیاؤں کی ہمت اب اتنی بڑھ گئی ہے کہ انھوں نے نوح ضلع کے تاوڈو میں ہریانہ پولیس کے ایک ڈی ایس پی پر ڈمپر چڑھا کر قتل کر دیا۔ یہ شرمناک واقعہ ہریانہ میں پوری طرح سے تباہ ہو چکے نظامِ قانون کی مزید ایک مثال ہے جہاں مجرم برسرعام ننگا ناچ کر رہے ہیں اور ریاستی عوام ان جرائم پیشوں کے خوف میں جینے کو مجبور ہے۔‘‘


اپنے بیان میں کانگریس رکن پارلیمنٹ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’اس دل دہلا دینے والے واقعہ نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور اس پورے معاملے کی ہائی کورٹ کی دیکھ ریکھ میں آزادانہ جانچ ہونی چاہیے۔ اس شرمناک واقعہ کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کو اپنے عہدہ پر بنے رہنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں رہ گیا ہے، انھیں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */