میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ ڈاکٹر کے کے اگروال کا کورونا سے انتقال، ویکسین کی دونوں خوراکیں حاصل کر چکے تھے!

کورونا کے تئیں عوام کو لگاتار بیدار کرنے والے ڈاکٹر کے کے اگروال خود کورونا سے ہار گئے ہیں۔ ہارٹ کیئر فاؤنڈیشن آف انڈیا کے صدر، پدم شری ڈاکٹر کے کے اگروال کا پیر کی رات 11.30 بجے انتقال ہو گیا

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا کے تئیں عوام کو لگاتار بیدار کرنے والے ڈاکٹر کے کے اگروال خود کورونا سے ہار گئے ہیں۔ ہارٹ کیئر فاؤنڈیشن آف انڈیا کے صدر، پدم شری ڈاکٹر کے کے اگروال کا پیر کی رات 11.30 بجے انتقال ہو گیا۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے سربراہ رہ چکے ڈاکٹر کے کے اگروال کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ایمس کے آئی سی یو میں داخل تھے۔ غورطلب ہے کہ کے کے اگروال کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں حاصل کر چکے تھے۔

پیر کو دیر رات گئے ڈاکٹر کے کے اگروال کے انتقال کی اطلاع ان کے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے جاری کی گئی۔ ٹوئٹ میں لکھا گیا، ’’انتہائی افسوس کے ساتھ مطلع کیا جا رہا ہے کہ ڈاکٹر کے کے اگروال کا 17 مئی کی رات 11.30 بجے کے قریب کورونا سے لمبی لڑائی لڑتے ہوئے انتقال ہو گیا۔ جب سے وہ ڈاکٹر بچے تھے، انہوں نے اپنی زندگی لوگوں اور صحت سے متعلق بیداری کے لئے وقف کر دی تھی۔‘‘


اس سے قبل 14 مئی کو کے کے اگروال کی موت کی افواہ اڑ گئی تھی، جس کے بعد ان کے اہل خانہ نے سوشل میڈیا کے ذریعے ان کے حیات ہونے کی اطلاع فراہم کی تھی۔

ڈاکٹر اگروال نے 28 اپریل کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کورونا سے متاثر ہونے کی اطلاع دی تھی۔ کورونا کی زد میں آنے کے باوجود وہ سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو کورونا سے لڑنے کی تراکیب بتا رہے تھے۔ کے کے اگروال سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو مختلف بیماریوں کے تئیں بیدار کرنے کے لئے جانے جاتے تھے اور اکثر ٹی وی چینلوں پر نظر آیا کرتے تھے۔

باسٹھ سالہ ڈاکٹر کے کے اگروال کو 2010 میں شعبہ طب میں تعاون کے لئے حکومت ہند کی جان بسے پدم شری اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔ انہوں نے 1979 میں ناگپور یون یورسٹی سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے 1983 میں اسی یونیورسٹی سے ایم ایس کی ڈگری حاصل کی۔ سال 2005 میں ڈاکٹر کے کے اگروال کو ڈاکٹر بی سی رائے ایوارڈ بھی فراہم کیا گیا تھا۔ یہ ایوارڈ میڈیکل کے شعبہ میں بہترین امور سر انجام دینے کے لئے دیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔