نوٹ بندی، آزاد ہندوستان کا سب سے بڑا گھوٹالہ: سرجے والا

سرجے والا نے کہا کہ’’کالا دھن رکھنے والوں نے عیش کیا اور بھگت رہے ہیں ایماندار۔ ووٹ کی چوٹ سے بتائیں گے کہ بی جے پی ہی اس سب کے لئے ذمہ دار ہے۔‘‘

رندیپ سرجے والا کی فائل تصویر
رندیپ سرجے والا کی فائل تصویر
user

یو این آئی

نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ نوٹ بندی آزاد ہندوستان کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہے۔ انہوں نے نوٹ بندی پر کئے گئے مودی حکومت کے وعدوں پر متعدد سوال کئے اور نوٹ بندی سےبڑے پیمانے پر ہونے والے اقتصادی نقصان کا ذمہ دار کون ہے اس کا جواب طلب کیا۔

سرجے والا نے کہا کہ’’کالا دھن رکھنے والوں نے عیش کیا اور بھگت رہے ہیں ایماندار۔ ووٹ کی چوٹ سے بتائیں گے کہ بی جے پی ہی اس سب کے لئے ذمہ دار ہے۔‘‘

کل 8نومبر 2018کو نوٹ بندی کی دوسری برسی تھی ۔دوسال پہلے 8 نومبر 2016 کو وزیراعظم نریندرمودی نے نوٹ بندی کی تباہی کو اقتصادی انقلاب کا نیا ذریعہ بتاتے ہوئےتین وجوہات دیں:سارا کالا دھن پکڑا جائےگا،سارے فرضی نوٹ پکڑے جائیں گے،دہشت گردی اور نکسلزم ختم ہوجائےگا۔

12نومبر 2016کو مودی جی نے حد ہی کردی جب جاپان میں غیر مقیم ہندوستانوں سے خطاب کرتے ہوئے تالی بجاکر ملک کے غریب اور درمیانے طبقے کا مزاق اڑا کر شیخی بگھارتے ہوئے کہا’’گھر میں شادی ہے پیسے نہیں ہیں،دیکھو نوٹ بندی کا کمال‘یہ تکبر کی آخری حد تھی۔سچ تو یہ ہے کہ جہاں ایک طرف نوٹ بندی نے کسان نوجوان خواتین ،چھوٹے کاروباری اور دکانداروں کی کمر توڑ ڈالی تو دوسری طرف کالے دھن والوں کی عیش ہوگئی۔جنہوں نے رات و رات ساری نقدی کو سفید کرلیا۔

نوٹ بندی کی دوسری برسی پر وزیراعظم نریندر مودی ہوں یا مسٹر شیوراج سنگھ چوہان یا واجپئی حکومتیں ،ان سے جواب طلب کرنے کا وقت آگیا ہے۔ساراکالادھن کہاں گیا؟24اگست2018کی ریزرو بینک آف انڈیا(آربی آئی)کی رپورٹ کے مطابق نوٹ بندی کے دوران 15.44لاکھ کروڑ نوٹوں میں سے 15.31لاکھ کروڑ پرانے نوٹ تو بینکوں میں واپس جمع ہوگئے،اس کا مطلب 99.09فیصد نوٹ واپس آگئے،باقی بچی رقم بھی رائل بینک آٖف نیپال اور بھوٹان عدالتوں میں ٹیسٹ پراپرٹی کے طورپر جمع ہے تو پھر کالا دھن کہاں گیا؟

10دسمبر 2016کو مودی حکومت نے ملک کے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ 15.44لاکھ کروڑ پرانے نوٹوں میں تین لاکھ کروڑ کالا دھن ہےجو جمع نہیں ہوگا اور ضبط کرلیا جائےگا،کیا بی جےپی کا جھوٹ رنگے ہاتھوں نہیں پکڑا گیا؟تین لاکھ کروڑ روپے کا کالا دھن پکڑنا تو دور کی بات ہے ،اب حکومت آر بی آئی کے ریزرو کھاتے کی تین لاکھ کروڑ روپے کی رقم ہڑپنے پر تلی ہے،جو 71سال میں کبھی نہیں ہوا۔

فرضی نوٹ کہاں گئے؟ کیا یہ بھی بی جےپی کامحض جملہ ہی نکلا ۔سال 18-2017کی آر بی آئی رپورٹ کے مطابق 15.44لاکھ کروڑ روپے کے پرانے نوٹوں میں سے 58.30کروڑ کے نقلی نوٹ پائے گئے،اس کا مطلب 0.003فیصد ،کیا بی جےپی بتائے گی کہ نقلی نوٹ کہاں گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */