اب ٹرینوں میں گوشت خور-سبزی خور بیٹھیں گے الگ الگ! عدالت میں پی آئی ایل داخل

پی آئی ایل داخل کرنے والے شخص کا کہنا ہے کہ سبزی خور مسافروں کو گوشت خور مسافروں کے ساتھ سفر کرنے میں پریشانی ہوتی ہے اس لیے ٹرینوں میں دونوں کے لیے علیحدہ سیٹ کا انتظام ہونا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں گوشت خوروں کے لیے مشکل حالات بنتے جا رہے ہیں اور ہندوتوا ذہنیت سے تعلق رکھنے والے سبزی خور حضرات تو جیسے گوشت خوروں کو مجرم ہی تصور کرتے ہیں۔ ایسے حالات میں گجرات ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل (مفاد عامہ عرضی) داخل کیا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سبزی خوروں کے لیے ٹرینوں میں علیحدہ سیٹ دستیاب کی جائے تاکہ انھیں گوشت خوروں کے ساتھ بیٹھنا نہ پڑے۔ اس عرضی کو کچھ لوگ سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی نظر سے بھی دیکھ رہے ہیں۔

مفاد عامہ عرضی احمد آباد واقع خان پور باشندہ اور پیشے سے وکیل ای ای سید نے داخل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سبزی خور ہیں اور انھیں پریشانی ہوتی ہے جب کوئی گوشت خور ساتھ میں بیٹھ کر کھاتا ہے۔ 67 سالہ ای ای سید نے اس تعلق سے عدالت میں اپیل کی ہے کہ وہ ہندوستانی ریلوے کو ہدایت دے کہ کھانے کی بنیاد پر مسافروں کو سیٹ الاٹ کرنے کا انتظام کرے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس تعلق سے عدالت میں سماعت آئندہ ہفتہ ہو گی۔

عدالت میں داخل مفاد عامہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ بکنگ کے وقت کھانے سے متعلق جانکاری دینی ہوتی ہے اور اس کی بنیاد پر سیٹوں کا الاٹمنٹ کیا جا سکتا ہے تاکہ سبزی خور مسافر اور گوشت خور مسافر الگ الگ بیٹھ سکیں۔ ایسا کیے جانے پر سبزی خور مسافروں کو اس پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جس کا اکثر وہ گوشت خور مسافروں کے ساتھ سفر کرتے وقت سامنا کرتے ہیں۔ حالانکہ ای ای سید نے اس پی آئی ایل کے کسی بھی طرح سیاست سے متاثر ہونے کی بات سے انکار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سبزی خوروں اور گوشت خوروں کے درمیان علیحدگی کسی بھی حال میں ممکن نہیں ہے لیکن مسافروں کو ان کی پسند کے مطابق خدمات مہیا کرائی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Sep 2018, 12:04 PM