دہلی نیشنل اچیومنٹ سروے سے کیجریوال کا فرضی ایجوکیشن ماڈل بے نقاب!

دہلی کانگریس کے صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ درجہ 3، 5، 8 اور 10 کے 35 لاکھ طلبا پر کیے گئے سروے نے اروند کیجریوال کی دہلی حکومت کے تعلیمی ماڈل کے جھوٹے دعوے کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔

چودھری انل کمار (کانگریس)
چودھری انل کمار (کانگریس)
user

قومی آوازبیورو

’’دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا لندن میں ایجوکیشن ورلڈ فورم-22 کے پروگرام میں دنیا بھر کے 122 وزرائے تعلیم کے سامنے نام نہاد دہلی کے ایجوکیشن ماڈل کی تعریف کر رہے ہیں، جب کہ ایک سروے میں زبان، ریاضی اور ماحولیات پر دہلی کی کارکردگی قومی اوسط سے بھی پیچھے رہی۔ راجدھانی میں 2017 کے بعد تعلیمی معیار میں گراوٹ درج کی گئی ہے اور سروے میں دہلی نچلے پائیدان پر موجود پانچ ریاستوں میں سے ایک ہے۔‘‘ یہ بیان دہلی پردیس کانگریس کمیٹی کے سربراہ چودھری انل کمار نے ہفتہ کے روز دیا۔

چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ یہ سروے درجہ 3، 5، 8 اور 10 کے 35 لاکھ طلبا پر کیا گیا جس نے اروند کیجریوال کی دہلی حکومت کے تعلیمی ماڈل کے جھوٹے دعوے کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ اس جھوٹ پر سے پردہ اٹھ گیا ہے کہ سرکار اسکول پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر کارکردگی کر رہے ہیں۔ سروے میں دہلی میں سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سطح میں گراوٹ کی حقیقت کو ظاہر کیا گیا ہے۔


چودھری انل کمار نے کہا کہ سروے کے ریزلٹ سے واضح ہو گیا ہے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں اروند کیجریوال حکومت نے تعلیم کی سطح کو برباد کر دیا ہے، اور بغیر پرنسپل، وائس پرنسپل اور اساتذہ کے دہلی حکومت بیشتر اسکول چلا رہی ہے، جب کہ 22 ہزار سے زیادہ گیسٹ ٹیچر مستقل ہونے کے انتظار میں اسکول چلا رہے ہیں۔ ان گیسٹ ٹیچرس کو کیجریوال نے انتخابی منشور میں مستقل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ عآپ حکمراں پنجاب نے دہلی کو پیچھے چھوڑ کر سبھی سبجیکٹ میں بہترین نمبرات حاصل کیے ہیں، کیونکہ گزشتہ کانگریس حکومت کے ذریعہ ریاست میں تعلیم پر توجہ مرکوز کر کے مثبت سوچ کے ساتھ کام کیا گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور وزیر تعلیم منیش سسودیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چودھری انل نے کہا کہ کچھ کلاس روم میں رنگ و روغن کروا کر یہ دہلی میں ایجوکیشن ماڈل کی جھوٹی کہانیاں تیار کر رہے ہیں اور دہلی کے لوگوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ کیجریوال دیگر ریاستوں کے تعلیمی نظام پر سوال اٹھا رہے ہیں اور دہلی دورہ پر آنے والے سینئر لیڈروں کو متاثر کرنے کے لیے کچھ نشان زد اسکولوں کو دکھا کر جھوٹی واہ واہی لوٹنے کا کام کر رہے ہیں۔ سچائی تو یہ ہے کہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم کا معیار اس قدر گر چکا ہے کہ لاکھوں طلبا اسکول چھوڑ چکے ہیں۔ چودھری انل نے کہا کہ کووڈ-19 وبا کے وقت لاک ڈاؤن میں 70 فیصد سرکاری اسکول کے طلبا اسمارٹ فون/لیپ ٹاپ اور انٹرنیٹ کنکشن جیسی سہولیات کی کمی کے سبب آن لائن تعلیم سے محروم رہے۔ کیجریوال حکومت نے غریب طلبا کو سہولیات فراہم کرنے کی کوئی کوشش بھی نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔