اوبر کمپنی کی طرف سے ’پبلک ٹرانسپورٹ ایپ‘ لانچ

معروف موبلٹی کمپنی اوبر نے منگل کو دہلی میں’ پبلک ٹرانسپورٹ‘ ایپ لانچ کیا جس کے تحت لوگوں کو آنے جانے میں سہولت ہوگی, اس کے ساتھ ہی اوبر نے دہلی میٹرو ریل كارپوریشن کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: معروف موبلٹی کمپنی اوبر نے منگل کو دہلی میں’ پبلک ٹرانسپورٹ‘ ایپ لانچ کیا جس کے تحت لوگوں کو آنے جانے میں سہولت ہوگی ۔ اس کے ساتھ ہی اوبر نے دہلی میٹرو ریل كارپوریشن کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا ہے۔

اس ایپ کو لانچ کرتے ہوئے اوبر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر دارا خسروشاہی نے بتایا کہ لوگوں کے ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کا طریقہ اب بدل رہا ہے اور دہلی میٹرو ریل كارپوریشن کے ساتھ ہوئے معاہدے سے لاکھوں لوگوں کو اسمارٹ شیئرڈ موبلٹی کے اختیارات کو منتخب کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے لوگوں کا وقت اور پیسے کی بچت ہو گی۔

خسروشاہی نے کہا کہ اوبر ایپ کے ذریعے لوگ اوبرگو، پریمیم اور پول کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کا متبادل دیکھ سکیں گے۔ اس سے لوگ قریبی میٹرو اسٹیشن اور بس اسٹاپ سے میٹرو اسٹیشن اور بس اور پیدل چلنے کے راستے دیکھ سکیں گے۔

اوبر کے چیف پروڈکٹ آفیسر مانك گپتا نے کہا کہ ان کا مقصد لوگوں کو اوبر ایپ میں کار، موٹر سائیکل یا پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے شيرڈ موبلٹی کے متبادل فراہم کرکے ان کی گاڑی کا ان کے فون سے رابطہ رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اوبر نے دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کے 210 اسٹیشنوں پر اپنی موبلٹی خدمات شروع کرنے کے ٹینڈر حاصل کیا ہے۔ اس کے تحت ڈی ایم آر سی اوبر ایپ میں دستیاب ہو جائے گی جس سے اوبر کو دہلی جیسے بڑے شہر میں ایک اچھا پارٹنر ملے گا۔

اوبر انڈیا اور جنوبی ایشیا کے صدر پردیپ پرمیشورن نے اس موقع پر کہا کہ لائیو ٹرانزٹ انفارمیشن کے لانچ کے بعد ڈی ایم آر سی اور دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن اوبر ایپ میں دستیاب ہوں گے جس سے ان کی کمپنی کو بطور اچھے پارٹنر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈی ایم آر سی کے منیجنگ ڈائریکٹر منگو سنگھ نے اس مہم کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس موقع پر کہا کہ میٹرو نیٹ ورک 377 کلومیٹر میں پھیلا ہوا ہے۔ اس کے دائرے میں دہلی کے زیادہ تر حصے، ہریانہ کا گروگرام، فرید آباد، بلبھ گڑھ ، بہادرگڑھ اور اتر پردیش میں نوئیڈا اور غازی آباد آتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Oct 2019, 5:04 PM