دہلی کانگریس کے صدر چودھری انل کا چھترپور میں مسمار کیے گئے گرجاگھر کا دورہ، از سر نو تعمیر کا مطالبہ

چودھری انل کمار نے گرجاگھر کے خلاف انہدامی کارروائی کو بی جے پی کی جانب سے مذہبی تناؤ پیدا کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی گرجاگھر کو منہدم کیے جانے کی مذمت کرتی ہے۔

چھترپور میں منہد کئے گئے چرچ کا دورہ کرتے چودھری انل کمار / تصویر پریس ریلیز
چھترپور میں منہد کئے گئے چرچ کا دورہ کرتے چودھری انل کمار / تصویر پریس ریلیز
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے اتوار کے روز دہلی کے چھترپور علاقہ میں حال ہی میں منہدم کیے گئے ’لٹل فلاور چرچ‘ کے مقام کا دورہ کیا۔ انل کمار و دیگر پارٹی لیڈران اور کارکنان کے ہمراہ ساؤتھ دہلی کے اندھیریا موڑ پر واقع گرجاگھر کے مقام کا دورہ کیا اور ذمہ داران کو گرجاگھر کی اسی مقام پر از سر نو تعمیر کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر انہوں نے منہدم گرجاگھر کے مقام پر موم بتیاں بھی روشن کیں۔

دہلی کانگریس کی جانب سے جاری ایک پریس بیان کے مطابق چودھری انل کمار صبح کی عبادت کے بعد منہدم کیے گئے گرجاگھر کے مقام پر پہنچے اور وہاں کے پادری کنوکوجی اور دیگر ذمہ داران سے ملاقات کی۔ انل کمار کے ساتھ سابق رکن پارلیمنٹ رمیش کمار، سابق رکن اسمبلی وجے لوچاو، سابق میئر ستبیر سنگھ، ڈی پی سی سی کے نائب صدر علی مہدی سمیت بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان اور عیسائی طبقہ سے وابستہ افراد موجود تھے۔


کانگریس کارکنان نے ہاتھوں میں تختیاں تھامی ہوئی تھیں جن پر ’اروند کیجریوال، آر ایس ایس کی کٹھ پتلی مت بنو‘، ’چرچ کی از سر نو تمیر کرو‘ وغیرہ نعرے لکھے ہوئے تھے۔ اس موقع پر چودھری انل کمار نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو خط لکھ کر چرچ کی از سر نو تعمیر کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا افسوس کا مقام ہے کہ بی جے پی حکومت کے زیر انتظام دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے ارادے سے چرچ کو گرا دیا، اس اقدام کو دہلی کے باشندگان برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا کہ اس مسئلہ پر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کوئی سخت رخ اختیار نہیں کیا، جبکہ وہ خود کو عام لوگوں کا حامی قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراصل اروند کیجریوال بی جے پی کی کٹھ پتلی ہیں۔

انل کمار نے کہا کہ چرچ 2005 سے وجود میں ہے اور یہاں رہنے والے 600 خاندان اس میں عبادت کے لئے آتے ہیں۔ چرچ کو اچانک منہدم کیے جانے سے نہ صرف متعلقہ علاقہ بلکہ دہلی کی پوری عیسائی برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ چھتر پور ایک ایسا علاقہ ہے جہاں مختلف مذاہب کے لوگ اور مذہبی تنظیمیں پُر امن طریقہ سے رہتی ہیں اور چرچ گرائے جانے سے عیسائی برادری میں عدم تشدد کا احساس پیدا ہو گیا ہے۔


انل کمار نے کہا کہ گرجاگھر کو بلا ضرورت گرائے جانے کے سبب یہ واقعہ بین الاقوامی سطح پر سرخیوں میں آ گیا ہے، جبکہ اس معاملہ کو ٹالا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گرجاگھر کے خلاف بغیر نوٹس جاری کیے بغیر جلد بازی میں انہدامی کارروائی انجام دی گئی ہے۔ چودھری انل کمار نے گرجاگھر کے خلاف انہدامی کارروائی کو بی جے پی کی جانب سے مذہبی تناؤ پیدا کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی گرجاگھر کو منہدم کیے جانے کی مذمت کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔