کورونا سے جنگ کے لئے دہلی حکومت کا ’5-ٹی‘ پلان

وزیر اعلیٰ کیجریوال نے بتایا کہ پلان ’5 ٹی‘ ٹھیک چل رہا ہے یا نہیں یہ دیکھنے کی ذمہ داری انہوں نے خود لی ہے اور اس پر 24 گھنٹے نظر بنائے ہوئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں کورونا وائرس کو روکنے کے لئے دہلی حکومت کیا لائحہ عمل اختیار کرے گی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اس کا پلان میڈیا کو بتایا۔ کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت کورونا کو روکنے کے خصوصی منصوبے پر کام کر رہی ہے، انہوں نے اس منصوبے کا نام ’5-ٹی‘ رکھا ہے۔ اس میں ٹیسٹنگ، ٹریسنگ، ٹریٹمنٹ، ٹیم ورک اور ٹریکنگ اور مانیٹرنگ شامل ہے۔ کیجریوال نے معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ماہرین سے تفصیلی غور و خوض کرنے کے بعد بنایا گیا ہے۔

وزیراعلی اروند کیجریوال نے منگل کو میڈیا سے بات چیت میں یہ اطلاع دی ہے۔ کیجریوال نے مزید کہا کہ اگر دہلی میں 30000 مریض بھی ہوئے تو بھی دہلی حکومت صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ اس وقت دہلی میں 500 مریض ہیں۔ کیجریوال نے ڈاکٹروں، نرسوں کو اس جنگ کا اہم فوجی کہا اور ان پڑوسیوں سے اچھا سلوک کرنے کو کہا۔


دریں اثنا کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت نے لوک نائک جے پرکاش نارائن اسپتال، جی بی پنت اور راجیو گاندھی سپر اسپیشلٹی اسپتال کو کورونا وائرس کے علاج کے لئے خصوصی اسپتال کے طور پر نشاندہی کی ہے۔

ویڈیو پیغام میں اروند کیجریوال نے کہا کہ ہمیں کورونا سے تین قدم آگے ہونا ہے۔ اگر آپ سوتے رہیں گے تو آپ کورونا پر قابو نہیں پاسکیں گے۔ اروند کیجریوال نے پلان 5-ٹی کا مطلب بھی بتایا۔


ٹیسٹنگ: اگر جانچ نہیں ہوگی تو ہم نہیں جان پائیں گے کہ کتنے گھروں میں کورونا ہے۔ لہذا ٹیسٹنگ بہت ضروری ہے۔ کیجریوال نے جنوبی کوریا کی مثال دی کہ انہوں نے یہ معلوم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر جانچ کی کہ کسے کورونا وائرس ہے۔

ٹریسنگ: کورونا کے لئے مثبت پائے جانے پر کوئی مریض کس کس سے ملا اسے ’ٹریس‘ کیا جائے گا۔ ان کو 14 دن تک گھر میں رہنے کو کہا جائے گا تاکہ وہ کسی سے مل نہیں پائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں ٹریسنگ کا کام بہت اچھا چل رہا ہے۔


ٹریٹمنٹ: جو پازیٹو ہیں ان کا علاج ہوگا۔ ایل این جے پی، جی بی پنت اور راجیو گاندھی سپر اسپیشلیٹی اسپتال میں صرف کورونا کے مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔ کیجریوال نے کہا کہ تقریباً 2450 سرکاری اسپتالوں کے بستر، 400 نجی اسپتالوں کے بستر کورونا کے مریضوں کے لئے مختص رہیں گے۔

ٹیم ورک: کوئی بھی اکیلے کورونا کا علاج نہیں کر سکتا۔ آج مرکز اور ریاستیں مل کر کام کر رہی ہیں جس کے نتائج بہتر ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ تمام ریاستی حکومتوں کو ایک دوسرے سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ کہاں بہتر ہو رہا ہے۔


ٹریکنگ اور مانیٹرنگ: پہلے بتائی گئیں چار چیزیں ٹھیک چل رہی ہیں یا نہیں یہ دیکھنے کی ذمہ داری وزیر اعلیٰ کیجریوال نے خود پر لی۔ انہوں نے کہا کہ جو پلان تیار کیا گیا ہے اس پر 24 گھنٹے وہ نظر بنائے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔